جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

کرونا ویکسین حلال ہے یا حرام؟ مذہبی طبقات تحفظات کا شکار، نئی بحث چھڑ گئی ‎

datetime 21  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جکارتہ(این این آئی)دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس کے علاج کے لیے تیار کردہ ویکسینوں کے بارے میں مذہبی طبقات نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کی تیاری میں سر کی جیلی (جیلیٹین)استعمال کی جارہی ہے،اس لیے یہ حرام ہے اور اس کو لگوانے سے گریز کیا جائے۔

ان مذہبی طبقات میں مسلم اور یہود دونوں شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے علما نے بالخصوص کووِڈ19کی ویکسینوں کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔انھوں نے اکتوبر میں انڈونیشی سفارت کاروں کے ساتھ چین کا دورہ بھی کیا تھا۔انڈونیشی سفارت کارتو چین سے ویکسین کی لاکھوں خوراکیں خریدکرنے کے سودے کو حتمی شکل دینے کے لیے گئے تھے لیکن علما کے دورے کا مقصد اس امر کا جائزہ لینا تھا کہ آیا چین کی تیارکردہ ویکسینوں کا شریعت اسلامی کی رو سے استعمال جائز بھی ہے۔ان ویکسینوں کی تیاری میں سر کی مصنوعات کے استعمال سے متعلق مذہبی گروپوں نے بعض سوالات اٹھائے ہیں اور اس کے نتیجے میں ان ویکسینوں کو لگانے کی مہم متاثر ہوسکتی ہے۔مسلمانوں کے علاوہ آرتھو ڈکس یہود بھی سر کے گوشت سے بنی مصنوعات کو استعمال نہیں کرتے ہیں اور انھیں ناپاک اور حرام سمجھا جاتا ہے۔پاکستان میں بھی ویکسینوں کے بارے میں مذہبی وجوہ کی بنا پر اعتراضات کیے جاتے ہیں اور مذہبی اور سیاسی وجوہ کی بنا پر ویکسینوں کے استعمال کو درست نہیں سمجھاجاتاہے۔تاہم ملک میں پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کو جیل کی سزا دی جاسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…