بیجنگ (این این آئی)چین اور بھارت کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی کے جلو میں چینی حکومت نے بھارت کی سرحد پر انتہائی ماہر پیشہ ور لڑاکا فوج تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ سرحد پر فوجی نفری میں اضافہ کردیا ہے۔چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے بھارت کی سرحد کے ساتھ بعض حساس علاقوں میں پہاڑوں پر چڑھنے میں مہارت رکھنے اور پیشہ ور لڑاکا فوجی تعینات کیے ہیں۔
خیال رہے کہ جون کے دوران دونوں ایشیائی ممالک کے درمیان چار ہزار میٹر کی بلندی پر واقع ہمالیا کی چوٹیوں پر جھڑپیں ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں کم سے کم بیس بھارتی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ ہلاک ہونے والے چینی فوجیوں کی تعداد کا درست اندازنہیں لگایا جاسکا۔ دو عشروں کے بعد بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی اس نہج تک پہنچی ہے۔سرکاری ٹی وی چینل پر دکھائے گئے مناظر میں جنوب مغربی چین کے علاقے تبت میں سیکڑوں فوجیوں کو بھارت کی سرحد کے قریب دکھایا گیا ہے۔ایک مقامی اخبار نے تبت صوبے میں چین کے ملٹری کمانڈر وانگ ہائیگیانگ کا بیان نقل کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی سرحد پر لڑاکا فوج کی تعیناتی سے علاقے میں چین کی فوجی قوت اور کسی بھی کارروائی پر فوری جواب دینے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔وی چیٹ نامی سوشل میڈیا ایپلی کیشن پر پوسٹ کردہ ایک خبر میں کہا گیا کہ لڑکا فوج کی تعینات کا مقصد سرحدی سیکیورٹی میں اضافہ کرنا ہے۔ چین اور بھارت کے درمیان کئی ہفتوں سے جاری کشیدگی کے جلو میں چینی حکومت نے بھارت کی سرحد پر انتہائی ماہر پیشہ ور لڑاکا فوج تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ سرحد پر فوجی نفری میں اضافہ کردیا ہے۔چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے بھارت کی سرحد کے ساتھ بعض حساس علاقوں میں پہاڑوں پر چڑھنے میں مہارت رکھنے اور پیشہ ور لڑاکا فوجی تعینات کیے ہیں۔