پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہمیں کرونا وائر س کیلئے بھی ایچ آئی وی اور ملیریا جیسی ویکسین کا سامنا کرنا پڑا تو وائرس کتنا عرصہ ہمارے ساتھ زندہ رہ سکتا ہے؟ ہوشربا انکشافات

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ماہرین کے مطابق اس وقت لاک ڈائون کی کیفیت سے گزر رہی ہے ، لاکھوں لوگ معاش سے محروم ہو رہے ہیں ۔ ایسے وقت میں پوری دنیا کے نظریں مہلک وائرس کو ختم کرنے کیلئے ویکسین کی تیاری پر جمی ہوئی ہیں ۔ تاہم ابھی تک عالمی ماہرین اس حوالے سے کوئی خاص کامیابی نہیں حاصل کر سکے ۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ امکان بڑھ گیا کہ

اس کیخلاف کوئی ویکسین تیار نہیں ہوتی تو ایسے حالات میں ہمیں کرونا وائرس کو ختم کرنے کی بجائے اس کیساتھ رہنا سیکھنا پڑے گا ۔ امپیریل کالج لندن میں عالمی صحت کے ایک پروفیسر ڈاکٹر ڈیوڈ نابارو نے انٹرنیشنل ادارے کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’کچھ وائرس ایسے بھی ہیں جن کے خلاف ہمارے پاس ابھی تک ویکسین نہیں ہیں۔ ہم قطعی بیان نہیں دے سکتے کہ کوئی ویکسین تیار کی جائے گی اور وہ کارکردگی اور تحفظ کے تمام امتحانات کو پاس کرے گی۔نابارو نے مزید کہا ، “یہ غیر یقینی طور پر اہم ہے کہ ہر معاشرے ہر جگہ اس پوزیشن میں آجائیں جہاں وہ مستقل خطرہ کے طور پر کورونا وائرس سے اپنے آپ کو بچاسکیں۔”زیادہ تر ماہرین کو یقین ہے کہ کوویڈ ۔19 کی ویکسین 18 مہینوں کے اندر تیار کی جائے گی ، کیونکہ ملیریا اور ایچ آئی وی جیسی پچھلی بیماریوں کے برعکس ، کورونا وائرس فوری طور پر تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ہیوسٹن کے بیلر کالج آف میڈیسن میں نیشنل اسکول آف ٹراپیکل میڈیسن کے ڈین ، ڈاکٹر پیٹر ہوٹیز نے کہا ، “ہم نے ایک سال سے 18 ماہ میں کبھی بھی ویکسین تیار نہیں کی۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ناممکن ہے ، لیکن یہ ایک تاریخی کامیابی ہوگی۔ ہمیں اے اور پلان بی کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔اگر ہمیں کرونا وائر س کیلئے بھی ایچ آئی وی اور ملیریا جیسی ویکسین کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وائرس ہمارے ساتھ کئی سال باقی رہ سکتا ہے۔ تاہم ، پچھلے وائرسوں کا طبی جواب اب بھی اس بیماری کے ساتھ زندگی گزارنے کے لئے حکمت عملی فراہم کرتا ہے جسے ہم ختم نہیں کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…