جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کرونا ویکسین کی معلومات چوری کرنے کیلئے دنیا بھر کے خفیہ ایجنسیز متحرک ہوگئیں

datetime 1  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس کی معلومات کی چوری کیلئے دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیز نے میدان سنبھال لیا ۔یہ مہلک وباء اب تک دنیا کے 200سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے جس کے مریضوں میں روزانہ کی بنیاد پر ہوشربا اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ دنیا بھر میں لگ بھگ 33 لاکھ افراد کو متاثر کرنے اور 2 لاکھ 33 ہزار سے زائد انسانوں کی زندگیاں چھیننے والی کورونا کی وبا سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے

کی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے اور اب دنیا کے درجنوں ممالک کی خفیہ ایجنسیاں بھی اس میں کود پڑی ہیں۔ کورونا وائرس دسمبر 2019 میں چینی شہر ووہان سے شروع ہوا تھا اور اب تک یہ وبا دنیا کے 200سے زائد ممالک کو متاثر کر چکی ہے اور دنیا کے 100 کے قریب ادارے اور فارماسیوٹیکل کمپنیاں اس وبا سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں۔امریکا، چین، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اسپین، اٹلی، آسٹریلیا، کینیڈا اور اسرائیل سمیت درجنوں ممالک کی ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں اور بائیو ٹیک کمپنیاں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دوڑ میں مصروف ہیں، تاہم تاحال کوئی بھی کمپنی ویکسین تیار کرنے کے بعد آزمائشی مرحلے سے آگے نہیں بڑھ سکی۔اگرچہ دنیا کے 100 کے قریب بائیوٹیک ادارے اور فارماسیوٹیکل کمپنیاں ویکسین بنانے میں مصروف ہیں، تاہم یکم مئی تک صرف 4 کمپنیوں کی ویکسین کی آزمائش انسانوں پر کی جا رہی تھی، جس میں سے 2 امریکی، ایک برطانوی، ایک جرمن کمپنی کی ویکسین کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔اسی پریشانی کے تحت ہی دنیا کے متعدد ممالک کے خفیہ ادارے دوسرے ممالک سے کورونا کی ویکسین کی معلومات چرانے کے لیے متحرک ہوچکے ہیں اور جاسوسی کی دنیا میں ایک نئی جنگ بھی شروع ہوچکی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی معلومات چرانے کے لیے ایک خفیہ سائبرس جاسوس جنگ شروع ہوچکی ہے اور ہر ملک کی کوشش ہے کہ

وہ کسی نہ کسی طرح اس جنگ میں برتری حاصل کرے۔رپورٹ میں امریکی خفیہ ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ امریکی سائبر سیکیورٹی کے اداروں نے حکومت اور طبی تحقیق پر کام کرنے والے اداروں کو خبردار کیا ہے کہ کورونا سے متعلق ویکسین کی تیاری کا ڈیٹا کسی وقت بھی چوری ہو سکتا ہے،امریکا کے ادارے نیشنل کاؤنٹر انٹیلی جنس اینڈ سیکیورٹی سینٹر کے ڈائریکٹر بل اوانینا کا کہنا تھا کہ

امریکی حکومت نے تمام طبی تحقیقاتی اداروں اور ویکسین تیار کرنے والی بائیو ٹیک کمپنیوں اور میڈیکل سینٹرز کو ویکسین کی معلومات چوری ہونے کے خطرات سے خبردار کر رکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خفیہ اداروں نے امریکا میں ایسی سرگرمیوں کو محسوس کیا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ غیر ملکی جاسوس کمپنیاں کورونا کی ویکسین سے متعلق معلومات چرانے کا کام شروع کر چکی ہیں اور حکومت نے ایسی سرگرمیوں کو نوٹ کرنے کے بعد طبی تحقیقاتی اداروں کو خبردار بھی کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…