برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کا عمل شروع کردیا گیا۔یہ یورپ میں کورونا ویکسین کی انسانوں پر پہلی آزمائش ہے البتہ امریکا اس سے قبل مارچ کے مہینے میں کورونا ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع کرچکا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی نے بتایاکہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے
تیار کی گئی ویکسین دو رضاکاروں کو بذریعہ انجیکشن دے دی گئی۔اس ویکسین کی تیاری میں بَن مانسوں میں عام سردی کھانسی کا باعث بننے والے کمزور وائرس (ایڈینو وائرس، دوہرے میعار والے ڈی این اے پر مشتمل وائرسز کے گروہوں میں سے ایک گروہ جو ممالیہ جانوروں میں سانس لینے میں دشواری زکام وغیرہ جیسی بیماریوں کا سبب بنتا ہے) کو استعمال کیا گیا تاہم اس میں جینیاتی تبدیلی کی گئی تاکہ یہ انسانی جسم میں داخل ہوکر نشونما پاسکے۔آکسفورڈ کی ٹیم اس سے قبل کورونا وائرس سے ملتے جلتے وائرسز جیسے مڈل ایسٹ ریسپرائٹری سنڈروم (مرس) کی ویکسین بھی اسی طریقہ کار کے تحت بناچکے ہیں اور کلینکل ٹرائلز میں اس کے کافی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔