واشنگٹن(این این آئی)امریکا میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کا الزام صد ڈونلڈ ٹرمپ چین پر عائد کرتے رہے ہیں تاہم نئی تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ کورونا کی جو قسم نیویارک سمیت امریکا کی مشرقی ریاستوں پر قیامت ڈھارہی ہے اس کی ابتدا چین نہیں یورپ میں ہوئی۔
امریکی اخبارکے مطابق نیویارک اور نیوجرسی سمیت ایسٹ کوسٹ سے تعلق رکھنے والی امریکا کی مختلف ریاستوں میں بیمار افراد کے جسم میں موجود وائرس کا تعلق اس چین سے نہیں جہاں اس بیماری کا آغاز ہوا تھا۔یہ بات نیویارک میں بیمار افراد سے حاصل کورونا وائرس کے جینیاتی مواد کے تجزیے سے سامنے آئی ۔تحقیق کے لیے نمونے وسطِ مارچ سے لینا شروع کیے گئے تھے اور ان کے تجزیے سے واضح ہوا کہ زیادہ تر کیسز کا تعلق یورپ میں اس بیماری کا شکار افراد میں موجود وائرس کی نئی قسم سے ہے۔کیمبرج یونیورسٹی نے ایک علیحدہ تحقیق کی ہے جس کے مطابق کورونا وائرس کی تین اقسام دنیا کے مختلف ممالک میں لوگوں کو بیمار کر رہی ہیں۔کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ان تین اقسام میں سے اے اور سی قسم یورپ اور امریکا کو متاثر کیے ہوئے ہے جبکہ مشرقی ایشیا میں لوگوں کی اکثریت وائرس کی بی قسم کا شکار ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ امریکا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اس وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 2 ہزار 876 ہو گئی ہے جبکہ ہلاکتیں 18 ہزار 747 ہو چکی ہیں۔کورونا کے امریکا میں 4 لاکھ 56 ہزار 815 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جن میں سے 10 ہزار 917 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 27 ہزار 314 کورونا مریض اب تک صحت یاب ہوئے ہیں