منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایرانی ہیکروں کا ڈبلیو ایچ او  پر حملہ  ورلڈ ہیلتھ آگنائزین نے دوٹوک فیصلہ سنا دیا 

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/تہران(این این آئی) ایرانی حکومت کے لیے کام کرنے والے ہیکروں نے کرونا وائرس کے بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے ذاتی ای میل اکاؤنٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی تھی۔یہ واضح نہیں کہ واقعی کسی اکاؤنٹ کو ہیک کیا گیا تھا یا نہیں لیکن ان حملوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت اور وائرس پر قابو پانے کے لیے

سرگرم بین الاقوامی ادارے ہیکروں کے سائبر حملوں کا شکار ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق چار با خبر ذرائع نے بتایا کہ مارچ میں کرونا وائرس کے بحران کے آغاز کے بعد عالمی ادارہ صحت اور اس کی شراکت دار تنظیموں پرسائبر حملے دوگنا سے زیادہ ہوچکے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کی ایل میل پرحملوں کے بارے میں چار ذرائع نے بتایا کہ 2 مارچ کے بعد سے ہیکنگ کی کوشش میں ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے پاس ورڈ چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔ ملازمین کے ذاتی ای میل اکاؤنٹس کو گوگل ای خدمات کی فالونگ کے لیے ڈیزائن کردہ پیغامات بھیجے گئے۔برطانوی خبررساں ادارے نے ویب سائٹس کے سلسلے کا جائزہ لینے کے بعد ان نتائج کی تصدیق کی جس میں مضر مواد اور دیگر ڈیٹا شامل ہیں۔آن لائن سائبر حملوں کی نگرانی کرنے والی ایک بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کے لیے کام کرنے والے ایک ذرائع نے بتایا کہ ہم نے بہ ظاہر سائبر دراندازی کرنے والوں کو ناکام بنایا ہے۔ ہم نے ان کی شناخت کی ہے اور وہ ایرانی حمایت یافتہ معلوم ہوتے ہیں۔ یہ عناصر ماضی میں بھی عالمی ادارہ صحت کے ملازمین کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق گازاراویچ نے تصدیق کی کہ حملہ آوروں نے ڈبلیو ایچ او کے عملے کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ کو نشانہ بنایا تھا لیکن تنظیم کو یہ معلوم نہیں ہے کہ ذمہ دار کون ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری معلومات کے مطابق ان حملوں میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوا۔درایں اثناء ایرانی حکومت نے ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے ذاتی ای میل ہیک کرنے کا الزام مسترد کردیا ۔ ایرانی انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ترجمان نے کہا کہ ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے اس طرح کے من گھڑت جھوٹ تیار کیے جاتے ہیں۔ ایران خود ہیکنگ اور خوفناک سائبر حملوں کا شکار رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…