اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

ایرانی ہیکروں کا ڈبلیو ایچ او  پر حملہ  ورلڈ ہیلتھ آگنائزین نے دوٹوک فیصلہ سنا دیا 

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/تہران(این این آئی) ایرانی حکومت کے لیے کام کرنے والے ہیکروں نے کرونا وائرس کے بحران کے دوران عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے ذاتی ای میل اکاؤنٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی تھی۔یہ واضح نہیں کہ واقعی کسی اکاؤنٹ کو ہیک کیا گیا تھا یا نہیں لیکن ان حملوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت اور وائرس پر قابو پانے کے لیے

سرگرم بین الاقوامی ادارے ہیکروں کے سائبر حملوں کا شکار ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق چار با خبر ذرائع نے بتایا کہ مارچ میں کرونا وائرس کے بحران کے آغاز کے بعد عالمی ادارہ صحت اور اس کی شراکت دار تنظیموں پرسائبر حملے دوگنا سے زیادہ ہوچکے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کی ایل میل پرحملوں کے بارے میں چار ذرائع نے بتایا کہ 2 مارچ کے بعد سے ہیکنگ کی کوشش میں ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے پاس ورڈ چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔ ملازمین کے ذاتی ای میل اکاؤنٹس کو گوگل ای خدمات کی فالونگ کے لیے ڈیزائن کردہ پیغامات بھیجے گئے۔برطانوی خبررساں ادارے نے ویب سائٹس کے سلسلے کا جائزہ لینے کے بعد ان نتائج کی تصدیق کی جس میں مضر مواد اور دیگر ڈیٹا شامل ہیں۔آن لائن سائبر حملوں کی نگرانی کرنے والی ایک بڑی ٹیکنالوجی کمپنی کے لیے کام کرنے والے ایک ذرائع نے بتایا کہ ہم نے بہ ظاہر سائبر دراندازی کرنے والوں کو ناکام بنایا ہے۔ ہم نے ان کی شناخت کی ہے اور وہ ایرانی حمایت یافتہ معلوم ہوتے ہیں۔ یہ عناصر ماضی میں بھی عالمی ادارہ صحت کے ملازمین کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق گازاراویچ نے تصدیق کی کہ حملہ آوروں نے ڈبلیو ایچ او کے عملے کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ کو نشانہ بنایا تھا لیکن تنظیم کو یہ معلوم نہیں ہے کہ ذمہ دار کون ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری معلومات کے مطابق ان حملوں میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوا۔درایں اثناء ایرانی حکومت نے ڈبلیو ایچ او کے ملازمین کے ذاتی ای میل ہیک کرنے کا الزام مسترد کردیا ۔ ایرانی انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے ترجمان نے کہا کہ ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے اس طرح کے من گھڑت جھوٹ تیار کیے جاتے ہیں۔ ایران خود ہیکنگ اور خوفناک سائبر حملوں کا شکار رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…