واشنگٹن /ماسکو /ریاض(این این آئی)سعودی عرب نے غیرمتوقع طور پر تیل برآمد کرنے والے ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام کے لیے پیداوار میں ایک سے ڈیڑھ کروڑ بیرل تک یومیہ کٹوتی پر زور دیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے ایک سرکاری بیان جاری کیا ،اس میں کہا گیا کہ سعودی عرب نے اوپیک پلس
اور دوسرے ممالک کے گروپ کا ایک فوری اجلاس طلب کیا ہے تاکہ ایک شفاف ڈیل کے ذریعے تیل کی مارکیٹ میں توازن بحال کیا جاسکے۔ سعودی عرب یہ چاہتا ہے کہ براعظم امریکا کے تیل پیدا کرنے والے ممالک کینیڈا ،میکسیکو اور گروپ 20 میں شامل دوسرے ممالک اپنی پیداوار میں کمی کردیں۔ادھرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔انھوں نے روسی صدر ولادی میر پوتین سے بات چیت کی ہے۔ مجھے امید اور توقع ہے کہ وہ تیل کی پیداوار میں ایک کروڑ بیرل کی کمی پرآمادہ ہوجائیں گے۔پھر وہ اس سے زیادہ پیداوار کی کٹوتی پر بھی تیار ہوجائیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ تیل اور گیس کی صنعت کے لیے نیک شگون ہوگا۔اس کے بعد انھوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ پیداوار میں ڈیڑھ کروڑ بیرل یومیہ تک کمی ہوسکتی ہے۔یہ ہر کسی کے لیے ایک اچھی خبر ہوگی۔تاہم بعد میں کریملن نے اس اطلاع کی تردید کی کہ روسی صدر ولادی میر پوتین نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے کوئی رابطہ کیا ہے۔ صدر پوتین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ نہیں، (ان میں ) کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔