نئی دلی(این این آئی)انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے بھارت پر کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے دوران ضبط و تحمل سے کام لینے پر زوردیتے ہوئے کہاہے کہ ریاستی مشینری کورونا وائر کی وباسے کہیں بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اویناش کمار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ
لاک ڈاؤن سے لاکھوں افراد پھنسے ہوئے ہیں جو خوراک اور پانی کی تلاش میں جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے ان افراد کیلئے ریاستی مشینری کورونا وائرس کی مہلک وبا سے کہیں بڑا خطرہ بن گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس وبا سے نمٹنے کیلئے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی بجائے عوام دوست اقدامات کرنے چاہئیں۔ اویناش کمار نے کہاکہ بھارت کو قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کے حقوق کا احترام اور تحفظ کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مناسب پناہ گاہ ، خوراک ، پانی اور صفائی ستھرائی جیسی ان کی بنیادی ضروریات پوری ہوں ۔ادھر ہیومن رائٹس واچ ایشیاء کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بھی بھارتی حکومت پر ہر شہری کی خوراک اور علاج معالجے کی سہولیات تک رسائی یقینی بنانے اورغریب اور پسماندہ افراد کا خیال رکھنے پر زوردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو مہلک وبا سے بچائے تاہم اس دوران انسانی حقوق کا خاص خیال رکھا جاناچاہیے انہوںنے کہاکہ بھارتی پولیس کو لاک ڈائون کے احکامات پر عمل درآمد کراتے وقت ضبط و تحمل سے کام لینے کی ہدایت کی جانی چاہیے کیونکہ سوشل میڈیا پر موجود متعدد ویڈیوز اور فوٹوز میں پولیس کو اشیائے ضروریہ لینے کی غرض سے گھر سے باہر نکلنے والے افراد پر تشدد کرتے ہوئے دیکھاگیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مغربی بنگال میں پولیس نے ایک 32سالہ شہری کو تشدد کر کے ہلاک کردیا جو گھر سے دودھ لینے نکلا تھا ۔