ٹوکیو(این این آئی) جاپان میں معذور افراد کو قتل کرنے والے قاتل کو سزائے موت سنادی گئی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 30 سالہ ملزم ستوشی اماتسو نے 2016 میں ٹوکیو کے ایک کیئر سینٹر میں معذور افراد پر خنجروں سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوئے۔برطانوی میڈیا کا بتانا ہے کہ 30 سالہ قاتل ایک مرتبہ ٹوکیو شہر میں ہی ایک کیئر سینٹر میں ملازمت کرچکا ہے۔
مجرم نے واردات کے بعد یہ مقف اختیار کیا تھا کہ ایسے معذور افراد جو اچھے طریقے سے بات چیت بھی نہیں کرسکتے ان کے کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں۔مجرم کا کہنا تھا کہ دماغی معذور افراد کے زندہ رہنے کی کوئی وجہ نہیں، اس لیے اس نے یہ عمل معاشرے کے لیے کیا تھا۔برطانوی میڈیا کے مطابق جاپان میں 2016 میں پیش آنے والا یہ واقعہ ملک میں قتل عام کا ایک بدترین کیس تھا۔جاپانی شہر یوکوہاما کی عدالت نے مجرم کو سزائے موت کا حکم دیا جب کہ عدالتی فیصلے سے قبل مجرم نے کسی بھی سزا کی صورت میں اپیل دائر نہ کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔برطانوی میڈیا کے مطابق 26 جولائی 2016 کو مجرم ٹوکیو میں واقع ایک کیئر سینٹر میں گھسا اور اس کے پاس کئی خنجر تھے، قاتل کیئر سینٹر کی کھڑکی توڑ کر عمارت میں داخل ہوا اور سوتے ہوئے معذور افراد پر خنجروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوئے جن کی عمریں 19 سے 70 سال کے درمیان تھیں جب کہ حملے کے نتیجے میں 25 افراد زخمی بھی ہوئے، قاتل نے حملے کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔