پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

اسرائیلی اور امریکی لیبارٹریوں میں ویکسین کی تیاری کے دعوے گمراہ کن، حقیت کیا ہے ؟کرونا سے نمٹنے کی ویکسین کب تک عوام کو میسر آسکےگی؟کم از کم عرصہ بتا دیا گیا

datetime 14  مارچ‬‮  2020 |

اسلام آباد (سائوتھ ایشین وائر)کورونا وائرس کے لئے ویکسین کا دعوی کرنے والی بہت سی پوسٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔جبکہ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ابھی تک کوئی ویکسین موجود نہیں ہے اور کسی بھی نئی ویکسین کو عوامی طور پر دستیاب ہونے میں کم از کم 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کی ایک خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بتایا جارہا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی سان ڈیاگو لیب نے COVID-19 کے لئے ویکسین تیار کی ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیل میں بھی COVID-19 کے خلاف ویکسین تیار کی جاچکی ہے۔ جبکہ اس بات کاحقیقت سے دور دور تک واسطہ نہیں ہے۔پاکستان کی ایک ماہرپروفیسر عظمیٰ خورشید نے القمرآن لائن کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ویکسین تیار کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں وائرس کو کم طاقتور بناتے ہوئے، پوٹینسی لیول کم کیا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کے MIGAL ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے فروری 2020 میں ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ وہ ابھی COVID-19 کے لئے ایک ویکسین تیار کرنے پر کام کر رہا ہے۔ساوتھ ایشین و ائر کے مطابق گمراہ کن فیس بک پوسٹوں میں “کوروناوائرس ویکسین” کے عنوان سے شیشی کی تصویر اسٹاک فوٹو ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔ اسرائیل کے MIGAL ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ایوین کورونا وائرس برونکائٹس وائرس (IBV) کے لئے ایک ویکسین تیار کی ہے۔ یہ ویکسین مرغیوں کے لئے ہے نہ کہ انسانوں کے لئے۔ میگال نے دریافت کیاکہ مرغی کے کوروناوائرس میں انسانی COVID-19 کے ساتھ اعلی جینیاتی مماثلت موجود ہے اور یہ ایک ہی انفیکشن میکانزم پر عمل کرتا ہے۔

اس طرح بہت ہی کم عرصے میں ایک موثر انسانی ویکسین تیار کرنے کاامکان بڑھ جاتا ہے۔ میگال نے بتایا ہے کہ وہ ویکسین تیار کرنے پر کام شروع کر رہے ہیں جس کو طبی طور پر آزمایا جاسکتا ہے اور اسے عالمی سطح پر دستیاب بین الاقوامی تنظیموں کی منظوری اور پیٹنٹ کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل اور انسانی آزمائشوں سے گزرنے میں مزیدکئی ماہ لگیں گے۔ اس طرح یہ ویکسین ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ اسی طرح ایک اور گمراہ کن دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سان ڈیاگو کی ایک لیب نے ایک ویکسین تیار کرلی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سان ڈیاگو میں ایک لیب میں چینی سائنس دانوں نے صرف حِساب و شمار کا ابتدائی عمل ( الگورتھم )ہی ڈیزائن کیا ہے۔

سورینٹو ویلی میں واقع انویو فارماسیوٹیکل، اس سے قبل زیکا وائرس ، مشرق وسطی میں سانس کی ویکیسین (MERS)اور ایبولا کے لئے ویکسین بنا چکی ہے۔ سائوتھ ایشین وائر کے مطابق فارماسیوٹیکلز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹریورس اسمتھ نے کہاکہ ابھی صرف ویکسین کا الگورتھم ڈیزائن کیا گیا ہے لیکن اصل ویکسین پر کام نہیں شروع ہوا۔ ویکسین کی نشوونما کیلئے لاتعدادآزمائشوں اور منظوریوں کی ضرورت ہے۔ ویکسین کا ٹیسٹ چوہوں اور گنی کے سورپر کیا جاتاہے۔ اس کے بعد انسانی مریضوں کے ایک گروپ پر اس کی آزمائش کی جاتی ہے لیکن ابھی تک انسانوں پر جانچ کے لئے ایف ڈی اے کی منظوری نہیں ملی ہے۔

انسانی آزمائشیں سخت مراحل کے بعد کی جاتی ہیں اور ایک بار کلیئر ہوجانے پر ان کے موثر ہونے کے بعد ہی اسے استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ ساوتھ ایشین وائرکے مطابق تحقیق جاری ہے لیکن یہ ویکسین جلد مکمل ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ فی الحال COVID-19 کا براہ راست کوئی علاج نہیں ہے۔ صحت یاب ہونے والے لوگ صرف اپنی قوت مدافعت کی وجہ سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…