لندن (این این آئی)کورونا وائرس دنیا کے 60 سے زائد ممالک میں پہنچنے کے بعد ورلڈ بینک نے متاثرہ ممالک میں صحت اور معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات سے نمٹنے کے لیے 12ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کردیا۔عالمی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اس فنڈ کے اجرا کا مطلب ان ممالک کی مدد کرنا ہے جو کووڈ-19(کورونا وائرس) سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔
پیکج کے ذریعے ورلڈ بینک ترقیاتی ممالک میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گا تاکہ صحت کی سروسز تک لوگوں کی رسائی یقینی بنا کر انہیں وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے اور بیماری کی نگرانی کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ساتھ مل کر وائرس سے معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات کو کم کیا جا سکے۔یہ فنڈز انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور انٹرنیشنل بینک آف ری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ سے لیے جائیں گے اور اس سلسلے میں باہمی رابطوں کے ذریعے ہر ملک کی مدد کی جائے گی۔وائرس سے بچاؤ میں متاثرہ ممالک کی مدد کے لیے جاری کیا جانے والا 12 ارب ڈالر کا فنڈ ہنگامی بنیادوں پر فوری طور پر جاری کیا گیا ہے۔اس میں سے 2ارب 70 کروڑ ڈالر انٹرنیشنل بینک آف ری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ سے لی گئی ہے جبکہ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن نے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ 6ارب ڈالر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے دیے ہیں اس سلسلے میں ہر ملک کے حوالے سے خصوصی ماہرانہ رائے کے ساتھ تکنیکی معاونت بھی طلب کی جائے گی۔ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ مال پاس نے کہا کہ ہم اس وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ترقیاتی ممالک کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے تیز اور لچکدار نظام بنانے پر کام کر رہے ہیں، اس میں ہنگامی بنیادوں پر فنڈ کی فراہمی، پالیسی میں مشاورت اور تکنیکی مہارت شامل ہے تاکہ ممالک کو اس بحران سے نکالا جا سکے۔
عالمی بینک کے مطابق اس مالیاتی پیکج کے ذریعے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو قرضے فراہم کیے جائیں گے اور بینک اپنی آپریشنل استعداد کو استعمال کرتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر فنڈز کا اجرا کرے گا۔بتایا گیا کہ نجی شعبے میں اسٹیٹ بینک کا دائیں بازو تصور کیا جانے والا ادارہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن مشکل وقت میں اپنے کلائنٹس کی مدد کرے گا تاکہ وہ لوگوں کو ملازمتوں سے فارغ کیے بغیر بھی کام سر انجام دے سکیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ورلڈ بینک صحت کی بنیادی سہولیات اور سروسز کو بہتر بنانے،
بیماری کی نگرانی اور آگاہی، محکمہ صحت کے رضاکاروں کی تربیت، عوام کا بھروسہ برقرار رکھنے اور غریب مریضوں کی علاج تک رسائی بہتر بنانے سمیت متعدد اقدامات کرے گا جبکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ تمام ممالک کو اس سلسلے میں عالمی ماہرانہ رائے ہروقت میسر ہو۔یاد رہے کہ اب تک دنیا کے 60 سے زائد ممالک کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور دنیا بھر میں ہلاکتیں 3ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔صرف چین میں 2900 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا میں بھی وائرس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر وائرس کا شکار افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔