پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

لندن کی مسجد پر حملہ کرنے والا کون تھا ؟ برطانوی وزیراعظم نے بھی اہم اعلان کر دیا

datetime 21  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)لندن میں پولیس نے شہر کی مشہور ریجنٹ پارک مسجد میں چھرا گھونپنے کی واردات کے بعد ایک شخص کو قتل کرنے کی نیت سے حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔حملہ میں ایک 70 سالہ شخص زخمی ہوئے۔ پولیس اس واقعے کو دہشت گردی کے واقعے کے طور پر نہیں دیکھ رہی۔ زخمی شخص کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا گیا ہے۔

حملہ آور ایک 29 سالہ شخص ہے جسے وہاں موجود لوگوں نے نماز توڑ کر پکڑ لیا اور پولیس کے آنے پر اس کے حوالے کیا۔مسجد کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ زخمی ہونے والے شخص موذن تھے اور انہیں دوپہر کو نماز کے دوران زخمی کیا گیا۔مسجد کے ایک اہلکار ایاز احمد نے بتایا کہ اگر نمازی آگے نہ آتے تو یہ حملہ جان لیوا ہو سکتا تھا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیکٹ اور جینز پہنے ایک سفید فام شخص کو پکڑلیا۔لندن میں تنظیم’ ’فیتھ فورم‘‘ کے ڈائریکٹر مصطفیٰ فیلڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ حملہ آور نے گردن کے قریب ایک ہی وار کیا تھا جب نمازیوں نے نماز توڑ کر اسے پکڑ لیا۔انھوں نے بعد میں بتایا کہ ان کی زخمی ہونے والے موذن ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور کو اس سے پہلے بھی مسجد میں دیکھا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آور موذن کے بالکل پیچھے کھڑا نماز پڑھ رہا تھا۔وہ میرے خیال میں ان کے نماز شروع کرنے کا انتظار کر رہا تھا‘انسٹھ سالہ عینی شاہد نے بتایا کہ پورے واقعے کے دوران حملہ آور خاموش رہا۔حملے کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے ٹویٹ کیا کہ انہیں اس واقعے پر انتہائی افسوس ہوا اور ان ہمدردیاں حملے کا نشانہ بننے والے شخص اور ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جو اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ڈاکٹر الدلبیان کا کہنا ہے کہ ہم جو کچھ بھی ہوا اس پر اداس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صرف ایک واقعہ ہے کسی کے اکسانے یا نفرت کی وجہ سے کیا گیا اقدام ہے۔پولیس کا خیال ہے کہ یہ ایک ہی واقعہ ہے۔ پولیس نے علاقے میں پیٹرولنگ بڑھا دی ہے جس کا مقصد نمازیوں اور مقامی کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ نیوز ویب سائٹ نیو اسٹیٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ بھر میں 2013 سے 2017 تک 167 مساجد کو نشانہ بنایا گیا، تاہم اس کے باوجود مساجد کی سیکیورٹی کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔رپورٹ کے مطابق 2013 میں برطانیہ بھر میں 43 مساجد، 2014 میں 21 مساجد، 2015 میں 24 مساجد، 2016 میں 46 جبکہ 2017 میں 34 مساجد کو نشانہ بنایا گیا اور مساجد پر حملوں کا سلسلہ 2018 اور 2019 میں بھی جاری رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…