اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لندن کی مسجد پر حملہ کرنے والا کون تھا ؟ برطانوی وزیراعظم نے بھی اہم اعلان کر دیا

datetime 21  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)لندن میں پولیس نے شہر کی مشہور ریجنٹ پارک مسجد میں چھرا گھونپنے کی واردات کے بعد ایک شخص کو قتل کرنے کی نیت سے حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔حملہ میں ایک 70 سالہ شخص زخمی ہوئے۔ پولیس اس واقعے کو دہشت گردی کے واقعے کے طور پر نہیں دیکھ رہی۔ زخمی شخص کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا گیا ہے۔

حملہ آور ایک 29 سالہ شخص ہے جسے وہاں موجود لوگوں نے نماز توڑ کر پکڑ لیا اور پولیس کے آنے پر اس کے حوالے کیا۔مسجد کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ زخمی ہونے والے شخص موذن تھے اور انہیں دوپہر کو نماز کے دوران زخمی کیا گیا۔مسجد کے ایک اہلکار ایاز احمد نے بتایا کہ اگر نمازی آگے نہ آتے تو یہ حملہ جان لیوا ہو سکتا تھا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیکٹ اور جینز پہنے ایک سفید فام شخص کو پکڑلیا۔لندن میں تنظیم’ ’فیتھ فورم‘‘ کے ڈائریکٹر مصطفیٰ فیلڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ حملہ آور نے گردن کے قریب ایک ہی وار کیا تھا جب نمازیوں نے نماز توڑ کر اسے پکڑ لیا۔انھوں نے بعد میں بتایا کہ ان کی زخمی ہونے والے موذن ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور کو اس سے پہلے بھی مسجد میں دیکھا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آور موذن کے بالکل پیچھے کھڑا نماز پڑھ رہا تھا۔وہ میرے خیال میں ان کے نماز شروع کرنے کا انتظار کر رہا تھا‘انسٹھ سالہ عینی شاہد نے بتایا کہ پورے واقعے کے دوران حملہ آور خاموش رہا۔حملے کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے ٹویٹ کیا کہ انہیں اس واقعے پر انتہائی افسوس ہوا اور ان ہمدردیاں حملے کا نشانہ بننے والے شخص اور ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جو اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ڈاکٹر الدلبیان کا کہنا ہے کہ ہم جو کچھ بھی ہوا اس پر اداس ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ صرف ایک واقعہ ہے کسی کے اکسانے یا نفرت کی وجہ سے کیا گیا اقدام ہے۔پولیس کا خیال ہے کہ یہ ایک ہی واقعہ ہے۔ پولیس نے علاقے میں پیٹرولنگ بڑھا دی ہے جس کا مقصد نمازیوں اور مقامی کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ نیوز ویب سائٹ نیو اسٹیٹمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ بھر میں 2013 سے 2017 تک 167 مساجد کو نشانہ بنایا گیا، تاہم اس کے باوجود مساجد کی سیکیورٹی کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔رپورٹ کے مطابق 2013 میں برطانیہ بھر میں 43 مساجد، 2014 میں 21 مساجد، 2015 میں 24 مساجد، 2016 میں 46 جبکہ 2017 میں 34 مساجد کو نشانہ بنایا گیا اور مساجد پر حملوں کا سلسلہ 2018 اور 2019 میں بھی جاری رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…