تہران (صباح نیوز) میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے لیے اسرائیلی انٹیلی جنس نے امریکا کو خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔امریکی میڈیا کے مطابق جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے لیے اسرائیلی انٹیلی جنس نے امریکاکی معاونت کی تھی۔
اسرائیلی خفیہ ایجنسی سے ہی امریکاکو تصدیق ہوئی کہ سلیمانی دمشق سے بغداد کس طیارے میں آرہے ہیں؟۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کو ایک مخبر نے شام سے اطلاع دی تھی کہ قاسم سلیمانی کس طیارے میں سوار ہوں گے جس کے بعد اسرائیلی انٹیلی جنس نے مخبر کی اطلاع کی تصدیق کرتے ہوئے اس اطلاع کی توثیق کی تھی۔نجی شامی ائیر لائن شام ونگز کے ائیربس اے 320 کے بغداد ائیر پورٹ پر پہنچنے کے بعد وہاں موجود امریکی جاسوسوں نے قاسم سلیمانی کی آمد کی اطلاع امریکی فوج کو دی جس کے بعد ہیلی فائر میزائلوں سے لیس 3 امریکی ڈرون ہدف کی جانب روانہ ہوئے اور باآسانی ہدف کو نشانہ بنایا۔اس دوران انہیں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیو نکہ عراق کی فضائی حدود مکمل طور پر امریکا کے زیراثر ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم امریکی کارروائی سے پیشگی آگاہ تھے۔دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کی قاسم سلیمانی پر حملے سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی اور وہ خطے میں واحد رہنما تھے جو امریکا کی اس کارروائی سے آگاہ تھے۔