بغداد( آن لائن ) ایران کے بعد عراقی ملیشیا نے بھی امریکہ سے جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔سربراہ عراقی ملیشیا کا کہنا ہے کہ امریکہ سے اپنے شہدا کا بدلہ لینے کے لیے تیار ہیں، امریکا سے عراق کا انتقام ایران سے کم نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا ایران نے اپنا ردعمل دے دیا، اب عراق کی طرف سے جواب دینے کا وقت ہے۔بدھ کی صبح ایران نے عراق میں موجود امریکہ کے دو فوجی اڈوں پر حملے کیے۔ امریکہ کے محکمہ دفاع کے مطابق ایران سے 12 بلیسٹک میزائل داغے گئے جن سے الانبار اور اربیل میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔پینٹاگان کی طرف سے جاری ابتدائی بیان کے مطابق ایران نے امریکی اور اتحادی افواج کو نشانہ بنایا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق فی الحال نہیں کی گئی۔دوسری جانب ایران کی جانب سے دعوی کیا جارہا ہے کہ حملے میں 80 سے زائد امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ایران کے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کرنا تھا جس کو موخر کر دیا گیا ہے۔ وائٹ ہائوس کے گرد سیکیورٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔امریکی فیڈرل ایویشن نے مسافر طیاروں کومشرق وسطیٰ کی فضائی حددود استعمال کرنے سے منع کر دیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ جمعے امریکہ نے عراق میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈورن حملے میں ہلاک کر دیا تھا جو ایران امریکہ کشیدگی میں اضافے کا سبب بنا۔