واشنگٹن(آن لائن) اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 25 برس میں جنوبی ایشیاء میں کم عمری کی شادیوں کی شرح 59 فیصد سے کم ہو کر 30 فیصد ہوگئی۔یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ادارے (یونیسیف ) کی جانب سے کنونشن آن دی رائٹس آف چائلڈ کے 30 سال مکمل ہونے پر جاری کی گئی جو تاریخ میں انسانی حقوق کا وسیع ترین معاہدہ ہے۔رپورٹ میں گزشتہ 30 برس میں دنیا بھر کے بچوں سے متعلق تاریخی کامیابیوں کو
اجاگر کیا گیا لیکن یہ نشاندہی بھی کی گئی اکثر غریب ترین بچوں تک اس کے اثرات نہیں پہنچے۔گزشتہ 3 دہائیوں میں پرائمری اسکول کی تعلیم سے محروم بچوں کی تعداد میں 40 فیصد سے زائد کمی آئی ہے۔30 برس قبل پولیو کے نتیجے میں روزانہ ایک ہزار بچے معذور یا جاں بحق ہوجاتے ہیں، آج ان میں سے 99 فیصد کیسز کا خاتمہ کیا جاچکا ہے۔تاہم رپورٹ میں بچوں کے حقوق ک خاص طور پر کمزور طبقے کے حوالے سے نمایاں رکاوٹوں کی بھی نشاندی کی گئی، 5 برس سے کم عمر 15 ہزار بچے اب بھی ان بیماریوں کا شکار ہوکر مرجاتے ہیں جن میں زیادہ تر قابل علاج ہیں اور دیگر کی روک تھام کے اسباب موجود ہیں۔اسی طرح دنیا بھر کے بچوں کی بقا اور کامیابی کے نئے خطرات جیسا کہ موسمیاتی تبدیلی اور آن لائن ڈرانے یا دھمکانے (bullying) کا بھی سامنا ہے۔رپورٹ میں بچوں کی صحت اور زندگی کو تعلیم تک رسائی اور خطرناک عوامل سے بچوں کے تحفظ میں اضافے کے جائزے پر مبنی چوں کے حوالے سے کامیابیوں کی نشاندہی کی گئی۔1990 میں پرائمری سکول کی عمر کے 20 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے تھے اب یہ تناسب عالمی سطح پر 10 فیصد سے بھی کم ہے۔پرائمری تعلیم تک رسائی میں صنفی فرق افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے علاوہ اکثر ممالک میں بڑے پیمانے پر ختم ہوچکا ہے۔اسی طرح بچوں کے حقوق کے حوالے سے نئے خطرات بھی سامنے آرہے ہیں اور والدین معمول کے حفاظتی
ٹیکوں کی اہمیت پر بھی شک کررہے ہیں۔علاوہ ازیں دیگر چیلنجز میں اکثر حکومتوں اور عوام کے درمیان بچوں کے حقوق کے حوالے سے اطمینان، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے کم اور متوسط آمدن کے ممالک میں نوجوان افراد کی آبادہ میں اضافہ شامل ہے۔رپورٹ میں پرائمری تعلیم میں اضافے کو گزشتہ 3 دہائیوں میں بچوں اور نوجوانوں کے متعلق اہم کامیابی کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔5برس سے کم عمر اموات میں فرق: امیر گھرانوں کے بچوں کے مقابلے میں غریب ترین گھرانوں کے بچوں میں پانچویں
سالگرہ سے قبل اموات کا امکان دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔کچھ ممالک میں غریب ترین گھرانوں کے بچوں میں امیر ترین گھرانوں کے بچوں کے مقابلے میں 5 برس سے کم عمر میں اموات کا امکان 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے قوت مدافعت : 2012 سے 2017 کے درمیان 72 ممالک میں ان کے شہری علاقوں میں امیونائزیشن کی شرح دیہی علاقوں میں مضافات کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ تھی۔2018 میں تقریبا 2 کروڑ بچوں میں ویکسین کے ذریعے بچاؤ کرنے والی بیماریاں لگنے کا خطرہ موجود تھا۔