کابل (این این آئی)افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے صدرشرف غنی کے ساتھ اختلافا ت کی وجہ سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ بدھ کوصدر اشرف غنی کو بھیجے گئے استعفیٰ کاعکس فیس بک پر جاری کر تے ہوئے بتایا کہ صدر اشرف غنی اور ان کے دفتر نے ملک میں سیاسی مخالفتیں اور دوریاں پیدا کیں اور اداروں کے درمیان اختلافات پیدا کئے۔انہوں نے کہاکہ ان کی وزارت کے دور ان ایک متوازی نظام بنایاگیااوراداروں کو کمزور کرلیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ دنیا میں نظام کو مضبوط بنایا جاتا ہے لیکن افغانستان میں حکومتی اداروں کو ذاتی ملکیت سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں اداروں کے درمیان بہت عرصے سے ٹکراؤ اورتعصب والا ماحول تھا۔انہوں نے کہاکہ میں اپنے ملک کی خاطر گزشتہ پانچ سال میں اس صورتحال کو برداشت کیا تاکہ نظام قائم رہ سکے۔انہوں نے کہاکہ میں نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے بہت مشکلات دیکھیں لیکن باوجود اس کے قومی مفادات کیلئے بڑی ذمہ داری سے کام کیا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ نازک حالات میں جبکہ حکومت کے پانچ سال پورے ہو چکے ہیں میں دوسرے لوگوں کو کام کر نے کا موقع فراہم کررہا ہوں انہوں نے الزا م لگایا کہ کئی عناصر نے حکومتی اداروں کو تباہ کر نے کی کوشش کی۔اس ماحول میں میرے لئے کام کر نا مشکل ہے اور میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔صلاح الدین ربانی کا تعلق جمعیت اسلامی پارٹی سے ہے اور افغانستان کے سابق صدر برہان الدین ربانی کے صاحبزادے ہیں۔وزارت خارجہ کی ذمہ داری سے قبل انہوں نے افغان امن کونسل کی سربراہ کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سر انجام جام دیں تھیں۔افغانستان میں سوشل میڈیا کے مطابق حکومت کے ساتھ اختلافا ت کی وجہ سے صدر اشرف غنی نے صلاح الدین ربانی کو نظرانداز کر نا شروع کیا تھا۔صدر اشرف غنی نے ربانی کو بین الاقوامی کانفرنسوں میں نمائندگی سے بھی محروم کیا تھااور گزشتہ ماہ ان کی بجائے قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھیجا تھا۔