جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

ترکی نے شام میں کرد جنگجوؤں کیخلاف آپریشن شروع کردیا، شام نے بھی بھرپور جواب دینے کا اعلان کر دیا

datetime 10  اکتوبر‬‮  2019 |

انقرہ، راس العین(آن لائن)ترکی نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں کرد جنگجووں کے خلاف فوجی آپریشن کا شروع کردیا اور سرحد سے ملحق قصبے راس العین میں فضائی کارروائی کی گئی۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے آپریشن کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحد میں‘دہشت گردوں کی راہداری’کو ختم کرنا ہے۔ترکی نے شام میں فوجی آپریشن کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی فوج کو وہاں سے بے دخل کرنے کے اچانک فیصلے کے فوری بعد کیا

جبکہ ٹرمپ کے فیصلے کو واشنگٹن میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔کرد جنگجو شام میں امریکی اتحادی تھے اسی لیے ٹرمپ کے اچانک فیصلے کو واشنگٹن میں اپنے اتحادیوں سے دھوکے سے تعبیر کیا گیا۔ٹرمپ کے فیصلے کو کرد جنگجووں نے بھی‘پیٹھ میں چھرا گونپنے’کے مترادف قرار دیا تھا تاہم امریکی صدر نے اس تاثر کو رد کردیا تھا۔فوجی کارروائی کے حوالے سے ترک سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ شام میں فوجی آپریشن فضائی کارروائی سے شروع کیا گیا ہے اور اس میں بری فوج کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔ترک میڈیا کے مطابق راس العین میں بمباری کی گئی، طیاروں کے اڑنے کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں اور عمارتوں سے دھواں اڑتا ہوئی نظر آرہا ہے۔شام میں فوجی کارروائی کے تازہ سلسلے پر متعدد ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اس سے خطے کے بحران میں اضافہ ہوگا جبکہ ترکی کا کہنا تھا کہ کارروائی کا مقصد خطے کو محفوظ بنانا ہے تاکہ لاکھوں مہاجرین کو شام واپس بھیجا جاسکے۔دوسری جانب شام کا کہنا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا قانونی طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔خیال رہے کہ ترکی کا کئی برسوں سے یہ موقف ہے کہ شام میں موجود کرد جنگجو دہشت گرد جو ہمارے ملک میں انتہاپسند کاروائیوں میں ملوث ہیں اور انہیں کسی قسم کا خطرہ بننے سے روکنا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انسانی بحران کے خدشے کے پیش نظر تمام فریقین پر زور دیا کہ شمال مشرقی شام میں

تحمل کا مظاہرہ کریں اور شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں دوسری جانب کرد ملیشیا اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف) نے ترکی پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں مجوزہ فوجی کارروائی سے داعش کے لیے نئی اراضی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ایس ڈی ایف کے ترجمان ”ان حملوں کے ذریعے ترکی داعش کے لیے نیا علاقہ لینا چاہتا ہے اور ان تنظیموں کی زندگی کی دوام بخشنا چاہتا ہے۔

ہم ترکی کے حملوں اور ان کی حمایت کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔“ایس ڈی ایف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ”ترکی کے شمال مشرقی شام پرحملے کے مقاصد کے بارے میں پوری دنیا جانتی ہے۔ہم انسانی حقوق کی تنظیموں، جمہوری اداروں، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ترکی کے حملے کے خلاف موقف اختیار کریں۔جو کوئی بھی اس اپیل کو نظرانداز کرے گا، اس کو ترکی کے اقدامات کا حامی خیال کیا جائے گا۔“

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…