پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

پاک بھارت تنازع !امریکی سینیٹرز نے ٹرمپ کو خط لکھ دیا ، کیا مطالبہ کردیا ؟ جانئے

datetime 14  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے نمایاں سینیٹرز اور اراکین کانگریس مسئلہ کشمیر اور پاکستان اور بھارت کے مابین دیگر تنازعوں کے حل کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تعمیری کردار ادا کرنے کامطالبہ کررہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کو ارسال کردہ خط میں سینیٹر کرس وین ہولین

ٹوڈ ینگ، بین کارڈین اور لنڈسے گراہم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کے الحاق کے بعد گرفتار افراد کی رہائی کے لیے اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔خط میں انہوں نے لکھا کہ ہم درخواست کرتے ہیں کہ آپ وزیراعظم نریندر مودی سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد گرفتار کی گئی کشمیری قیادت کی رہائی، ٹیلی مواصلات اور انٹرنیٹ سروس کی مکمل بحالی اور محاصرہ اور کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کریں۔صدر ٹرمپ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ ہماری تحریر کا مقصد کشمیر کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرنا ہے جو جمہوریت، انسانی حقوق اور خطے کے استحکام کے لیے خطرناک ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ جہاں ہم آپ کے اس مقصد کی حمایت کرتے ہیں کہ فریقین کے ساتھ مل کر کشمیر کی حیثیت کا طویل مدتی حل نکالا جائے ، وہیں ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ وہاں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے فوری کردار ادا کیا جائے۔خط میں دستخط کرنے والوں میں صدر ٹرمپ کے قریبی مشیر برائے جنوبی ایشیائی امور سینیٹر لنڈسے گراہم وار کراچی میں پیدا ہونے والے سینیٹر وین ہولین بھی شامل ہیں جنہوں نے امریکی صدر کو ان کی 22 جولائی کی بھارت اور پاکستان کے مابین کشمیر تنازع پر ثالثی کی پیشکش یاد دلائی۔سینیٹرز نے اپنے خط میں اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت نے جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی دفعہ 370 کو یک طرفہ طور پر ختم کیا۔خط میں ذکر کیا گیا کہ دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل بھارت نے وادی میں ہزاروں اضافی فوجیوں کو تعینات کیا، رہائشیوں پر کرفیو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں فون اور انٹرنیٹ سمیت مواصلاتی رابطے منقطع کردیے گئے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…