پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیرکو بھارتی محاصرے میں ایک ماہ مکمل، بازار اور پبلک ٹرانسپورٹ بند، نظام زندگی مکمل طورپرمفلوج،شدید جھڑپیں، متعدد زخمی

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرکوقابض بھارتی فورسزکے محاصرے میں ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے جہاں 5اگست کے بعد سے عائد مواصلاتی بلیک آؤٹ اور کرفیو کے باعث نظام زندگی مکمل طورپرمفلوج ہوکر رہ گیا ہے جبکہ بازار اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انٹرنیٹ، موبائیل فون،ٹیلی فون اور ٹی وی چینل مسلسل بند ہونے کے باعث وادی کشمیر اور جموں کے پانچ اضلاع کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔بھارت نے 5اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی

حیثیت منسوخ کرنے کے بعد مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔لوگوں کو خوراک، ادویات اور دیگر اشیائے ضرویہ کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں بدترین انسانی بحران دستک دے رہا ہے۔ سفری پابندیوں اور ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ پابندیوں سے مقبوضہ کشمیر کے تاجروں کو بھی شدید نقصانات کا سامنا ہے کیونکہ ان کی دکانیں اور تجارتی ادارے گزشتہ ایک ماہ سے بند ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ نقل و حرکت کی آزادی اور موبائیل اور انٹرنیٹ سروسز کی عدم دستیابی کے باعث معمول کی کاروباری سرگرمیاں ممکن نہیں۔ صرف جموں میں صنعتوں کو تقریباپانچ ارب روپے کا نقصان ہوچکاہے۔ کرفیو اورپابندیوں کے باوجود کشمیری نوجوانوں نے پلوامہ، گاندربل، پونچھ اور راجوری کے اضلاع میں سڑکوں پر نکل کر بھارت مخالف مظاہرے کئے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں میں بیسیوں نوجوان زخمی ہو گئے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران 11ہزار سے زائد سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو گھروں یا جیلوں میں نظربند کردیا گیا ہے۔قابض فورسز نے شبانہ چھاپوں کے دوران بارہ سال کی عمرتک کے بچوں کی بڑی تعدادکو گرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ یرغما ل بنائے گئے نوجوانوں کے اہلخانہ کواپنے بچوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں کہ

وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔ دریں اثناء برطانیہ سے شائع ہونے والے روزنامے”دی انڈیپنڈنٹ“ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے شکارافراد کے حوالے سے بتایا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں پر شدید تشدد کرتے ہیں۔اخبار نے کہاکہ نوجوانوں کو ننگا کرکے لاٹھیوں، بندوق کے بٹوں اور لاتوں سے ماراجاتا اوربجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں۔ انہیں کیچڑ ملا پانی پینے پر مجبورکیا جارہاہے۔ ادھردلی کی ایک عدالت نے نریندر مودی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پرپابندی کی توثیق کردی ہے۔ دلی ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں قائم ٹریبونل نے بھارتی حکومت کے فیصلے کوبرقرار رکھتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…