منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

افغان دارالحکومت ایک مرتبہ پھر دھماکوں سے لرز اٹھا، بڑی تعداد میں ہلاکتیں

datetime 25  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل( آن لائن) افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک مرتبہ پھر دھماکوں سے لرز اٹھا اور 3 حملوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے۔ ان دھماکوں کو افغانستان اور کابل میں تشدد میں اضافے کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جہاں ایک طرف امریکا، طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی کوششوں میں مصروف ہے تو وہیں جنگ کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

کابل میں ہونے والے دھماکے ایسے وقت میں ہوئے جب 3 روز بعد 28 ستمبر کے صدارتی انتخابات کے لیے شروع ہونے والی باضابطہ مہم شروع ہونے والی ہے، تاہم ابھی تک کسی گروپ کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے مطابق پہلا دھماکا صبح 8 بجکر 10 منٹ پر اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار موٹرسائیکل سوار نے مشرقی کابل میں بس کو نشانہ بنایا، یہ بس وزارت مادنیات اور پیٹرولیم سے تعلق رکھتی تھی۔نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ دیگر 2 دھماکے بھی مشرقی کابل میں ہوئے، جس میں ایک کار بم دھماکا بھی شامل تھا۔ ترجمان نے 10 افراد کے ہلاک اور 21 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ تعداد تمام دھماکوں سے ہے یا صرف ایک دھماکے سے یہ افراد ہلاک ہوئے۔ادھر افغان وزارت صحت کے ترجمان وحیداللہ میر نے بھی ہلاک افراد کی تعداد یہی بتائی۔واضح رہے کہ امریکا ایک ایسے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جس میں افغانستان سے غیرملکی فورسز کی واپسی کے بدلے طالبان کی جانب سے مختلف ضمانتیں دی جائیں، جس میں یہ وعدہ بھی شامل ہو کہ ملک دہشت گرد گرہوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں بنے گا۔اس بارے میں کچھ مبصرین کہتے ہیں کہ عسکریت پسند مذاکرات میں زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے حملوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ادھر امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل جو اس ہفتے کابل میں ہیں،

ان کا آئندہ ہفتے قطر کے دارالحکومت دوحہ جانے کا امکان ہے، جہاں طالبان کے ساتھ مذاکرات کا نیا دور کچھ روز میں ہوگا۔ایک طرف جہاں مذاکرات کی بات ہورہی وہی امریکا نے اس سال طالبان کے خلاف اپنی فضائی مہم کو تیز کردیا تھا جبکہ دونوں فریق ایک دوسرے کی زیادہ سے زیادہ ہلاکتوں کا دعوی کرتے نظر آتے ہیں۔اگر اعداد و شمار پر نظرڈالیں تو اقوام متحدہ کے مطابق 2018 میں اس جنگ میں 3 ہزار 804 شہری ہلاک ہوئے، جس میں 927 بچے بھی تھے۔تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ جلد از جلد افغانستان کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب پاکستان نے کابل میں سرکاری ملازمین کو لے جانے والی بس پر دہشت گرد حملے پر سخت مذمت کا اظہار کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…