بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

افغان دارالحکومت ایک مرتبہ پھر دھماکوں سے لرز اٹھا، بڑی تعداد میں ہلاکتیں

datetime 25  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل( آن لائن) افغانستان کا دارالحکومت کابل ایک مرتبہ پھر دھماکوں سے لرز اٹھا اور 3 حملوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوگئے۔ ان دھماکوں کو افغانستان اور کابل میں تشدد میں اضافے کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جہاں ایک طرف امریکا، طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی کوششوں میں مصروف ہے تو وہیں جنگ کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

کابل میں ہونے والے دھماکے ایسے وقت میں ہوئے جب 3 روز بعد 28 ستمبر کے صدارتی انتخابات کے لیے شروع ہونے والی باضابطہ مہم شروع ہونے والی ہے، تاہم ابھی تک کسی گروپ کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے مطابق پہلا دھماکا صبح 8 بجکر 10 منٹ پر اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار موٹرسائیکل سوار نے مشرقی کابل میں بس کو نشانہ بنایا، یہ بس وزارت مادنیات اور پیٹرولیم سے تعلق رکھتی تھی۔نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ دیگر 2 دھماکے بھی مشرقی کابل میں ہوئے، جس میں ایک کار بم دھماکا بھی شامل تھا۔ ترجمان نے 10 افراد کے ہلاک اور 21 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ تعداد تمام دھماکوں سے ہے یا صرف ایک دھماکے سے یہ افراد ہلاک ہوئے۔ادھر افغان وزارت صحت کے ترجمان وحیداللہ میر نے بھی ہلاک افراد کی تعداد یہی بتائی۔واضح رہے کہ امریکا ایک ایسے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے جس میں افغانستان سے غیرملکی فورسز کی واپسی کے بدلے طالبان کی جانب سے مختلف ضمانتیں دی جائیں، جس میں یہ وعدہ بھی شامل ہو کہ ملک دہشت گرد گرہوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں بنے گا۔اس بارے میں کچھ مبصرین کہتے ہیں کہ عسکریت پسند مذاکرات میں زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے حملوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ادھر امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل جو اس ہفتے کابل میں ہیں،

ان کا آئندہ ہفتے قطر کے دارالحکومت دوحہ جانے کا امکان ہے، جہاں طالبان کے ساتھ مذاکرات کا نیا دور کچھ روز میں ہوگا۔ایک طرف جہاں مذاکرات کی بات ہورہی وہی امریکا نے اس سال طالبان کے خلاف اپنی فضائی مہم کو تیز کردیا تھا جبکہ دونوں فریق ایک دوسرے کی زیادہ سے زیادہ ہلاکتوں کا دعوی کرتے نظر آتے ہیں۔اگر اعداد و شمار پر نظرڈالیں تو اقوام متحدہ کے مطابق 2018 میں اس جنگ میں 3 ہزار 804 شہری ہلاک ہوئے، جس میں 927 بچے بھی تھے۔تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ جلد از جلد افغانستان کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب پاکستان نے کابل میں سرکاری ملازمین کو لے جانے والی بس پر دہشت گرد حملے پر سخت مذمت کا اظہار کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…