امدادی رقوم میں مبینہ خوردد برد،برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی کابھی ڈیلی میل کی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بارے رپورٹ پرردعمل سامنے آگیا

14  جولائی  2019

لندن(این این آئی)برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی نے ڈیلی میل کی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بارے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کی جانب سے فراہم کی گئی امدادی رقوم میں خوردد برد ممکن ہی نہیں اور نہ ہی اخبار نے کوئی ثبوت پیش کیے ہیں۔برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی نے اپنے وضاحتی بیان میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے رقوم کی فراہمی میں خورد برد ادارے کی سخت نگرانی کی پالیسی اور کرپشن سے پاک طریقہ کار کے باعث ناممکن ہے۔

ڈی ایف آئی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور امدادی رقوم کی کرپشن سے پاک ترسیلی نظام کے باوجود ڈیلی میل کی رپورٹ کے مندرجات پر غور کیا گیا ہے تاہم اس رپورٹ میں شواہد اور ثبوت کا فقدان ہے۔ترجمان ڈی ایف آئی ڈی نے کہا کہ برطانوی شہریوں کے ٹیکس سے زلزلہ متاثرین کی امداد اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے دی گئی امدادی رقوم کو اس وقت ہی جاری کیا جاتا ہے جب مطلوبہ ہدف مکمل کرلیا گیا ہو۔ترجمان نے بتایا کہ زیادہ تر رقوم زلزلے میں تباہ ہوجانے والے اسکولوں کی از سر نو تعمیر میں استعمال ہوئیں اور یہ رقوم اسکولوں کی مکمل تعمیر، آڈٹ اور تصدیق کے بعد ادا کی جاتی ہیں اس لیے رقوم میں خرد برد کے امکانات صفر رہ جاتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ ڈیلی میل کو ادارے کی جانب سے رقوم کی ترسیل اور تقسیم کے کرپشن فری نظام سے متعلق تفصیلات فراہم کردی گئی ہیں۔ 2011 سے ادارے کے تعلیمی پروجیکٹ سے ایک کروڑ بچے مستفید ہورہے ہیں جبکہ زلزلہ سے متاثر 80 لاکھ پاکستانی باشندوں کے معیار زندگی بلند ہوئے۔ترجمان نے اپنے بیان میں برطانوی شہریوں کو یقین دلایا کہ ان کے ادا کیے گئے ٹیکس کی رقم اسی مد میں استعمال ہوئیں جس کا وعدہ کیا گیا تھا اور اس کے تمام تر دستاویزات حکومت کے پاس موجود ہیں۔واضح رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے انکشاف کیا تھا کہ صوبہ پنجاب کے لیے برطانیہ کے 50 کروڑ پاؤنڈز کی امدادی رقوم میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مبینہ طور پر خرد برد کی اور چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز کو منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…