حکومت ایسٹر حملوں کے حقائق چھپا رہی ہے، سری لنکن پادری کے حیرت انگیز انکشافات

21  جون‬‮  2019

کولمبو( این این آئی)سری لنکا کے کیتھولک چرچ کے سربراہ نے ایسٹر حملوں پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے انٹیلی جنس رپورٹ کو نظر انداز کیے جانے کی وجہ عدم دلچسپی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پادری مالکوم رنجیتھ نے پوپ فرانسس سے ملاقات سے چند گھنٹے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا گیا اور اب انہوں نے

ہر طرح کی کمیٹی اور کمیشن قائم کر دیئے ہیں اور ایک لڑائی چل رہی ہے کہ کسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔واضح رہے کہ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سریسینا نے پارلیمانی تحقیقات کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جہاں چند افراد نے ان پر قومی سلامتی کے مسئلے سے نمٹنے میں غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کیا۔71 سالہ مالکوم رنجیتھ کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس سروسز نے سری لنکا کو 4 اپریل کو حملے کے بارے میں بتادیا تھا اور اس کے بعد بھی مزید 3 مرتبہ خبردار کیا گیا، جس میں دھماکے کے روز صبح 6 بجکر 45 منٹ پر موصول ہونے والی فون کال بھی شامل ہے۔انہوںنے کہاکہ کسی نے بھی خدشات کو سنجیدگی سے نہیں لیا، اس سانحے کو روکا جاسکتا تھا کیونکہ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ حملے کا منصوبہ بنایا گیا ہے تو میں چرچ کھولتا ہی نہیں اور لوگوں کو گھر جانے کا کہتا۔میتھری پالا سیریسینا کے حریف وزیر اعظم رنیل وکرما سنگھے کے اتحادیوں کی قیادت میں پارلیمانی سلیکشن کمیٹی، حملے کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔سری لنکن پادری کا کہنا تھا کہ ہر کوئی ایک دوسرے پر الزام ڈال رہا ہے اور حقائق کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوںنے کہاکہ صدر کے ذمہ دار ہونے پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ حقائق چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، معاملے پر حکومت اور سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے دیگر اداروں کی جانب سے عدم توجہ کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…