رباط(این این آئی)عیسائیت کے رومن کیتھو لک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے ادھر مراکش کے شاہ محمد ششم نے کہاہے کہ مذہبی انتہا پسندی کا علم ہی کے ذریعے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسیحوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم دوروزہ سرکاری دورے پر رباط پہنچے ہیں جہاں انہوں نے ایک کانفرنس میں شرکت کی،انھوں نے مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت پر زورد یا ۔انھوں نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے اور مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔رومن کیتھو لک کے کسی روحانی پیشوا کا گذشتہ 34 سال کے بعد مراکش کا یہ پہلا دورہ ہے۔ انھوں نے اپنی آمد کے فوری بعد مراکش کے شاہ محمد ششم کے ہمراہ آئمہ اور اسلام کے مردو خواتین مبلغین کی تربیت کے لیے قائم کردہ مرکز کا دورہ کیا۔رباط میں یہ مرکز 2015ء میں قائم کیا گیا تھا۔ یہاں دوسرے افریقی ممالک اور یورپ سے تعلق رکھنے والے ائمہ کو بھی مراکشی حکام کے بہ قول اعتدال پسند اسلام کی تربیت دی جاتی ہے۔پوپ نے اپنی تقریر میں مراکشی شاہ کی انتہاپسندی کی تمام شکلوں سے نمٹنے کے لیے مبلغین اسلام کو تربیت فراہم کرنے پر تعریف کی ۔اس موقع پر شاہ محمد ششم نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کا علم ہی کے ذریعے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔بنیاد پرست سخت گیری کا کوئی فوجی یا مالی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل تعلیم ہی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام دہشت گردوں میں مشترکہ چیز مذہب نہیں بلکہ اس سے لاعلمی ہے۔