جنیوا(این این آئی )اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے ترکی کے شہر استنبول کے سعودی قونصل خانے میں خوفناک قتل کے مقدمے میں گیارہ مشتبہ ملزمان کے خلاف سعودی عرب میں کی جانے والی عدالتی سماعت کو پبلک کیا جائے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات اقوام متحدہ کی ماورائے عدالت انسانی ہلاکتوں کے موضوع پر خصوصی وقائع نگار ایگنیس کالامارد نے جنیوا سے جاری کردہ ایک بیان میں کہی۔ عالمی ادارے کی ایک اعلیٰ اہلکار اور انسانی حقوق کی ماہر نے مطالبہ کیا کہ قدامت پسند عرب بادشاہت سعودی عرب میں اس قتل کے 11 مشتبہ ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی جس راز داری سے کی جا رہی ہے، وہ بین الاقوامی معیارات سے قطعاً مطابقت نہیں رکھتی اور یہ سماعت خفیہ نہیں ہونا چاہیے۔کالامارد نے سعودی عرب کی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ ان تمام 10 مشتبہ ملزمان کے نام بھی جاری کرے جنہیں اس قتل کے بعد شروع میں ہی گرفتار کر لیا گیا تھا اور ساتھ ہی یہ بھی بتائے کہ ان دس مشتبہ ملزمان کا کیا بنا۔ ایگنیس کالامارد نے اپنے اس بیان میں کہاکہ یہ سمجھتے ہوئے سعودی حکومت شدید غلطی کر رہی ہے کہ اس مقدمے کی اس طرح کارروائی، جیسے وہ اب تک کی جا رہی ہے، بین الاقوامی برادری کو مطمئن کر دے گی۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اس مقدمے کی کارروائی کے اب تک معلوم طریقہ کار کے تحت نہ تو مشتبہ ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی کے منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہونے کو کسی بھی طرح یقینی بنایا جا سکتا ہے اور نہ ہی عالمی برادری کو ان نتائج کے عالمی معیار کے مطابق ہونے کے بارے میں مطمئن کیا جا سکتا ہے، جو اس مقدمے کے اختتام پر حاصل کیے جائیں گے۔