نئی دہلی (اے این این )بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان سے مسعود اظہر کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت تب تک پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہیں کر سکتا جب تک پاکستان اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد تنظیموں اور گروپس کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائے،نئی دلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ریاستی آدمی ہیں۔اگر وہ اتنے ہی سخی ہیں تو جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو بھارت کے حوالے کر دیں، دیکھتے ہیں کہ عمران خان کتنے سخی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن صرف تب جب پاکستان دہشتگردوں سے پاک ہو گا کیونکہ مذاکرات اور دہشتگردی دونوں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔بھارتی دراندازی پر پاکستان کی جانب سے جواب ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں جیش محمد کے ٹھکانے کو ٹارگٹ کیا تھا لیکن پاک فوج نے جیش محمد کی طرف سے بھارت میں کارروائی کیوں کی؟۔سشما سوراج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صرف اپنی سر زمین دہشتگردوں کو پناہ ہی نہیں دیتا ، بلکہ جب کوئی ملک ان دہشتگردوں کے خلاف کوئی کارروائی کرتا ہے تو پاکستان ان دہشتگردوں کی طرف سے حملہ کرتا ہے۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنی فوج اور آئی ایس آئی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے جو پاکستان اور بھارت کے مابین دو طرفہ تعلقات تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا۔ واضح رہے کہ پلوامہ واقعے کے بعد پاک بھارت کے مابین صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے۔
جس کے بعد بدھ کی صبح 27 فروری کو پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔پاک فوج نے ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچایا اور حراست میں لے لیا تھا۔ جس کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا کہ ہم بھارتی پائلٹ کو امن کے فروغ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس فیصلے کو نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ عالمی سطح پر بھی خوب سراہا گیا تھا۔