ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود شام میں کردوں کا تحفظ چاہتا ہے، ٹرمپ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود کردوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آنے والے وقت میں شام سے نکل رہا ہے لیکن انھوں نے وضاحت نہیں کی ہے کہ امریکا کا کتنے عرصے میں شام سے انخلا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس کی یہ وضاحت کی کہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ لگ سکتے ہیں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہْرائی ہے کہ روس اور ایران شام سے امریکا کے انخلا کے فیصلے پر ناخوش ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر گذشتہ ماہ شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا اس ملک میں میں داعش گروپ شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور امریکی فوجیوں کا وہاں موجود ہونے کا صرف یہی ایک جواز تھا۔شام میں اس وقت قریباً دو ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں زیادہ تر خصوصی فورسز سے تعلق ر کھتے ہیں اور وہ امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔امریکا کی ایس ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری سے داعش کو شام میں اس کے زیر قبضہ علاقوں میں شکست دینے میں ضرور مدد ملی ہے لیکن اس سے اتحاد پر امریکا کا نیٹو اتحادی ترکی نالاں ہے۔ وہ ایس ڈی ایف میں شامل کرد ملیشیا وائی پی جی کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں لڑنے والے باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا اتحادی سمجھتا ہے۔شام کے بعض علاقوں میں ترک فورسز اور ان کے اتحادی شامی باغیوں کی ایس ڈی ایف سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔تاہم امریکا کے دباؤ کی وجہ سے ترکی کی فوج نے ابھی تک شام میں ایس ڈی ایف کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی ہے اور امریکا کرد ملیشیا کو دراصل ترک فوج کی کسی بڑی کارروائی ہی سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے اور اس کو وہ ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…