جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

امریکا اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود شام میں کردوں کا تحفظ چاہتا ہے، ٹرمپ

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے باوجود کردوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آنے والے وقت میں شام سے نکل رہا ہے لیکن انھوں نے وضاحت نہیں کی ہے کہ امریکا کا کتنے عرصے میں شام سے انخلا ہوگا۔

قبل ازیں میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ امریکی فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ کی توسیع کی جاسکتی ہے۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس کی یہ وضاحت کی کہ انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ فوجیوں کے انخلا میں چار ماہ لگ سکتے ہیں۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہْرائی ہے کہ روس اور ایران شام سے امریکا کے انخلا کے فیصلے پر ناخوش ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر گذشتہ ماہ شام سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور یہ کہا تھا اس ملک میں میں داعش گروپ شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور امریکی فوجیوں کا وہاں موجود ہونے کا صرف یہی ایک جواز تھا۔شام میں اس وقت قریباً دو ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔ان میں زیادہ تر خصوصی فورسز سے تعلق ر کھتے ہیں اور وہ امریکا کے حمایت یافتہ کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔امریکا کی ایس ڈی ایف کے ساتھ شراکت داری سے داعش کو شام میں اس کے زیر قبضہ علاقوں میں شکست دینے میں ضرور مدد ملی ہے لیکن اس سے اتحاد پر امریکا کا نیٹو اتحادی ترکی نالاں ہے۔ وہ ایس ڈی ایف میں شامل کرد ملیشیا وائی پی جی کو ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں لڑنے والے باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی ( پی کے کے) کا اتحادی سمجھتا ہے۔شام کے بعض علاقوں میں ترک فورسز اور ان کے اتحادی شامی باغیوں کی ایس ڈی ایف سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔تاہم امریکا کے دباؤ کی وجہ سے ترکی کی فوج نے ابھی تک شام میں ایس ڈی ایف کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی ہے اور امریکا کرد ملیشیا کو دراصل ترک فوج کی کسی بڑی کارروائی ہی سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے اور اس کو وہ ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…