پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

بھارتی سپریم کورٹ کا انسانی حقوق کارکنوں کے مقدمات میں مداخلت سے انکار

datetime 29  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت کی سپریم کورٹ نے انسانی اور شہری حقوق کے لیے کام کرنے والے ان پانچ کارکنوں کے مقدمات میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے جنھیں ماؤ نواز باغیوں سے مبینہ روابط کے الزام میں مہارشٹر کی پولیس نے گذشتہ ماہ گرفتار کیا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق عدالت کے تین رکنی بنچ نے اپنے اکثریتی فیصلے میں کہا کہ بظاہر ایسا نہیں لگتا۔

ان لوگوں کو صرف حکومت کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے اور ملزمان کو یہ فیصلہ کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کہ ان کے خلاف الزامات کی تفتیش کون کرے گا؟شہری حقوق کے کارکنوں کا الزام تھا کہ انھیں فرضی مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف الزامات کی تفتیش کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم یا ایس آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہیے لیکن عدالت نے اس مطالبے کو تسلیم نہیں کیا۔مہارشٹر کی پولیس کا موقف تھا کہ ریاست کے بھیما کورے گاؤں میں پیش آنے والے تشدد میں ان لوگوں کا ہاتھ تھا۔ یہ واقعہ جنوری میں اس وقت پیش آیا تھا جب دلت 200 سال قبل مراٹھا فوج پر اپنی ایک تاریخی فتح کا جشن منا رہے تھے۔ماؤ نواز باغی کسانوں اور مزدوروں کے حقوق کے لیے مسلح تحریک چلا رہے ہیں اور وہ حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ جمہوری نظام حکومت میں یقین نہیں رکھتے۔اپنے اختلافی فیصلے میں جسٹس چندرچور نے کہا کہ گرفتار شدہ کارکنوں کا یہ الزام بہت سنگین ہے کہ انھیں ان کی آواز خاموش کرنے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے اور جس طرح سے پولیس نے کارروائی کی ہے اس سے شبہات پیدا ہوتے ہیں اس لیے میری رائے ہے کہ ایک منصفانہ اور آزادانہ تفتیش ہونی چاہیے۔گرفتارشدہ کارکنوں میں انقلابی شاعر وراورا راؤ، قانون کی استاد سدھا بھاردواج اور انسانی حقوق کے کارکن گوتم نولکھا، ورنان گونزالویز اور ارون فریرا شامل ہیں۔عدالت نے ملزمان کی ان کے گھروں میں نظربندی چار ہفتوں کے لیے بڑھا دی ہے اور اس دوران وہ دیگر ذیلی عدالتوں سے ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…