برلن(انٹرنیشنل ڈیسک)جرمن وزارت داخلہ نے کہاہے کہ غیر قانونی طریقے سے ملک بدر کیے گئے ایک بیس سالہ افغان مہاجر کو جرمنی واپس لانے کے لیے ’ضروری اقدامات‘ کیے جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے مطابق اداروں نے اس کی شناخت میں غلطی کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بیس سالہ افغان مہاجر جرمنی سے رواں ماہ کے آغاز میں ملک بدر کیے گئے ان انہتر افغان مہاجرین میں سے ایک تھا جن کی ملک بدری کا ذکر کرتے ہوئے مہاجرین کے بارے میں سخت پالیسیوں کے حامی ملکی وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کہا تھا کہ ان مہاجرین کو وزیر داخلہ کی انہترویں سالگرہ کی مناسبت
سے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ کے ترجمان ایلیونورے پیٹرمان کا کہنا تھا کہ بی اے ایم ایف کے اہلکار غلطی سے ملک بدر کیے گئے افغان تارک وطن کو واپس جرمنی لانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ اس نوجوان افغان شہری کی جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست زیر سماعت ہونے کے باوجود فیصلے سے قبل ہی جرمنی سے واپس افغانستان بھیج دیا گیا تھا۔وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کا کہنا تھا کہ انہیں اس غلطی کا علم نہیں تھا اور درحقیقت وفاقی ریاست میکلن برگ فورپومرن میں بی اے ایم ایف کی مقامی شاخ کے اہلکاروں نے اس کی شناخت کرنے میں غلطی کی تھی۔