روم(این این آئی) کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قتل عام بند کیا جائے اور غزہ میں مزید ہلاکتیں روکتے ہوئے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مصالحت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آج کی دنیا میں جگہ جگہ ظلم، ناانصافی اور قتل و غارت نظر آتے ہیں، جن کے خلاف تمام انسانوں کو اٹھ کھڑے ہونا چاہیے۔
شام میں، جہاں کئی برسوں سے جنگ جاری ہے، قتل عام ابھی بند نہیں ہوا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تباہ حال شامی باشندوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کی جائے، ان تک امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے اور ایسے سازگار حالات پیدا کیے جائیں، جن کے نتیجے میں کئی ملین شامی مہاجرین واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔پوپ فرانسس نے کہاکہ ہم دعا کرتے ہیں کہ پوری دنیا امن کے ثمرات سے مستفید ہو۔ اس میں ہمارے وہ شامی بہن بھائی بھی شامل ہیں، جنہیں مصائب، تباہی اور خونریزی کا سامنا کرتے ہوئے اب کئی برس ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم سولہ فلسطینیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے حالات انتہائی افسوسناک ہیں اور آج اس امر کی ضرورت ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مصالحت اور قیام امن کو فروغ دیا جائے۔