بیجنگ(آئی این پی)چین کی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق چین نے میزائل شکن مدافعتی نظام کاایک اور کامیاب تجربہ کیا ہے۔ وزارت سے اسے دفاعی نوعیت کا اور کسی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے سے تعبیر کیا ہے۔یہ تجربہ جزیراہ کوریا پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے
پیش نظر کیا گیا ہے۔ جوہری ہتھیاروں سے لیس شمالی کوریا کے ساتھ امقانی تنازع کے بارے میں واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان متعدد حریفانہ بیانات کے بعد کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ چین صدر شی جن پھنگ کے زیر نگرانی اپنی زبردست جدید بنانے کی سکیم کے طور پر ہر قسم کے میزائلوں کی تحقیق کو تیز کررہا ہے۔ جن میں ایسے میزائل بھی شامل ہیں جو خلاء میں مصنوعی سیاروں سے لے کر جدید جوہری ہتھیار بردار بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔وزارت دفاع نے اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ چین کی سرحدوں کے اندر گزشتہ روز زمین پر قائم درمیانے راستے کی میزائل شکن مدافعتی ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا گیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ یہ میزائل اپنے متوقع کے ہدف تک پہنچا یہ تجربہ دفاعی نوعیت کا تھااور کسی ملک کے خلاف نہیں تھا ۔تاہم وزارت نے اس ضم میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی۔ اگرچہ چین نے اپنےحلیف ملک روس کے ساتھ جنوبی کوریا میں میزائل شکن دفاعی نظام ‘‘تھارڈ‘‘کی امریکی تعیناتی کی بارہا مرتبہ مخالفت کی ہے۔ تاہم اس نے اس قسم کی ٹیکنالوجی کی چینی تحقیق کو ترک نہیں کیا ہے۔ چین اور روس نے بھی حال ہی میں گزشتہ سال مشابہ میزائل شکن شقیں کی ہیں۔