بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سعودی عرب ، کرپشن کیخلاف مہم میں گرفتار افراد میں سے 95اب بھی قید کی زندگی گزارنے پر مجبور

datetime 25  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی(آن لائن) سعودی عرب میں 3 ماہ قبل شروع کی گئی کرپشن کیخلاف مہم میں گرفتار کیے گئے لوگوں میں سے 95 افراد اب بھی سعودی حکام کی قید میں موجود ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق سعودی ذرائع ابلاغ نے اٹارنی جنرل سعود الموجد کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ سعودی انفوگرافک کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر کہا گیا کہ حراست میں لیے گئے وہ افراد جو اپنے مقدمے کے خاتمے کے لیے مالی معاہدے کے لیے راضی نہیں ہوں گے انہیں جلد پبلک پروسیکیوشن میں ٹرائل کے لیے پیش کیا جائے گا۔

سعودی عرب کی ریاست سے تعلق رکھنے والی نیوز ویب سائٹ سبق نے اٹارنی جنرل کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا کہ حراست میں لیے گئے 90 افراد کو نقد، ریئل اسٹیٹ اور دیگر اثاثوں کے معاہدے پر رضامندی کے بعد چھوڑ دیا گیا۔حراست میں موجود ان95 افراد میں ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال بھی شامل ہیں، جنہیں نومبر 2017 میں اس وقت گرفتار کیا تھا، جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بڑے شہزادوں، تاجروں اور حکام کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔خیال رہے کہ ولید بن طلال عوامی سطح کی مختلف کمپنیوں کے چیئرمین ہیں جبکہ انہوں نے ٹویٹر، ایپل، سٹی گروپ اور فور سیسن ہوٹل کی چین میں بھی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے جبکہ وہ رائڈنگ شیئرنگ سروس لفٹ اور کریم کے بھی سرمایہ کار ہیں۔اس سے قبل اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ اگر مالی معاہدہ نہیں ہوتا تو قیدیوں کے خلاف مقدمہ اور مزید تحقیقات ہوں گی جبکہ انہیں 6 ماہ یا اس سے زیادہ سزا کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔سعودی عرب میں نومبر 2017 میں حراست میں لیے گئے افراد میں 11 شہزادے بھی شامل ہیں، جن میں سے زیادہ تر کو ریاض کے عالیشان ہوٹل رٹز کارلٹن میں رکھا گیا ہے جبکہ تب سے اس ہوٹل کو عوام کے لیے بند کردیا گیا ہے، تاہم ہوٹل کی ویب سائٹ پر 14 فروری سے دوبارہ بکنگ کا ا?غاز کر رہی ہے۔گرفتار کیے گئے افراد میں مرحوم بادشاہ عبداللہ کے دو بیٹے بھی شامل تھے ۔

جس میں میتاب بن عبداللہ کو گرفتاری کی رات نیشنل گارڈ کے سربراہ کی پوزیشن سے نکال دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ سعودی عوام کئی دہائیوں سے حکومتی بدعنوانی اور اعلیٰ حکام کی جانب سے سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کی شکایات کرتے ا?رہے ہیں لیکن بڑے تاجروں، شہزادوں اور رازداروں کو حراست میں لیا گیا جس سے غیر ملکی سرمایہ کار پریشان ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…