کابل(این این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں یکے بعد دیگرے 2 خود کش حملوں میں 3 صحافیوں سمیت 40 افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے ٗ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتو ں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗبم دھماکوں کے بعد ملک کے تمام بڑے شہروں اور اہم تنصیبات کی سکیورٹی بڑھادی گئی ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں یکے بعد دیگرے 2 خودکش
دھماکوں میں 40افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے ۔افغان میڈیا کے مطابق پہلا خودکش دھماکا برچی کے علاقے میں واقع ایک خبر ایجنسی کے دفتر کے باہر ہوا جس میں 3 صحافیوں سمیت 10 افراد زادگی کی بازای ہار گئے، دھماکے کے فوری بعد کابل میں ہی واقع ایک ثقافی مرکز کو نشانہ بنایا گیا جس میں 9 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، دھماکے کے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم مزید 21 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔افغان وزارتِ داخلہ کے مطابق دونوں دھماکوں کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کی جانب سے کیے جانے والے ایک دھماکے کے بعد اسی علاقے میں دو اور دھماکے ہوئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دھماکے کے وقت ثقاتی مرکز میں اجلاس جاری تھا جس میں بڑی تعداد میں لوگ میں موجود تھے۔افغان نائب وزیر داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ اس حملے کا نشانہ ثقافتی مرکز تھا جہاں روس کے افغانستان پر حملے کے حوالے سے تقریب منعقد کی جارہی تھی۔ افغان میڈیا کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین، بچے اور صحافی بھی شامل ہیں۔
دھماکے میں زخمی ہونیوالے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 2 سے 3 تھی ٗ انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل دستی بموں سے بھی حملہ کیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ طالبان نے فوری طور پر اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔