جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

یمن کی بیوقوفانہ جنگ سعودی عرب، امارات اور ایران کے فائدے میں نہیں،اقوام متحدہ

datetime 11  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یمن میں جنگ کے خاتمے کی امید ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب پر دباؤ ڈالے گا کہ یمن کے محاصرے کے باعث پیدا ہونے والے بحران پر قابو پایا جا سکے گا۔

امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گوتریز نے کہا ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ بیوقوفانہ جنگ ہے۔ میرے خیال میں یہ جنگ سعودی عرب اور امارات کے مفادات کے خلاف ہے اور یمن کے لوگوں کے بھی۔انھوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ایران کا تعلق ہے ’یمن کی جنگ ایران کے فائدے میں بھی نہیں ہے کیونکہ یمن ایران سے بہت دور ہے جس کے ذریعے ایران خطے میں اثر و رسوخ چاہتا ہے‘۔ان سے جب پوچھا گیا کہ ایران کے لیے یمن کی حکمت عملی اتنی مہنگی نہیں پڑ رہی جتنی سعودی عرب اور امارات کے لیے ہے تو ان کا کہنا تھا ’یہ اور وجہ ہے کہ یہ جنگ بند ہونی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کے بعد سعودی عرب نے یمن کے محاصرے میں کمی کی ہے جس کے باعث امداد یمن پہنچ سکی ہے اور وہاں پر حالات بہتر ہوئے ہیں۔مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ نے سعودی عرب پر شدید دباؤ ڈالا ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ امداد یمن کے لوگوں تک پہنچ سکے ۔ حالیہ دنوں میں کافی امداد یمن پہنچی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں یمن میں جنگ سے یمنی عوام کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ساتھ ساتھ سعودی عرب اور امارت کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔یہ سب کے لیے بہتر ہے کہ جنگ روک دی جائے۔اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق عرب دنیا کے سب سے غریب ملک میں 70 لاکھ افراد کو قحط کا سامنا ہے جبکہ یہاں خشک سالی نہیں ہے۔یمن کو جس

صورتحال کا سامنا ہے وہ کوئی قدرتی عمل نہیں بلکہ سیاسی ناکامی ہے۔ اسے سیاسی قحط کا سامنا ہے۔جنگ سے قبل بھی یمن میں 90 فیصد خوراک بہرحال درآمد کی جاتی تھی۔ کسی بھی قوم کی ترقی کا انحصار وہاں کی بندرگاہوں، سڑکوں کے جال اور فضائی پابندوں سے آزاد فضا پر ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…