اسلام آباد(مانیڑنگ ڈیسک)سعودی عرب کے جنوبی علاقے عسیر کے نائب گورنر شہزادہ منصور بن مقرن اور متعدد عہدیداروں کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں جاں بحق ہونے کے دو عینی شاہد ریکارڈ پر آئے ہیں۔ ان میں سے ایک پاکستانی چرواہا علی سراج خان ہے۔علی سراج خان نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر ریدہ پہاڑ کے قریب گرا تھا۔ اس وقت میں تہامہ کے میدانی علاقے سے بکریوں کا ریوڑ لے کر واپس آ رہا تھا۔ قریب ہی سے انتہائی تیز
آواز میرے کانوں سے ٹکرائی پھر میں نے تیز روشنی دیکھی اس کے بعد آگ کی لپٹیں اٹھتی ہوئی نظر آئیں۔ اس وقت مجھے یہ پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا ہے۔ بعد میں ہیلی کاپٹر گرنے کا علم ہوا۔دوسرا عینی شاہد محمد عسیری ہے۔ جس کا کہنا ہے کہ گھنے بادل حادثے کا باعث بنے ہوں گے۔ شروع میں واقع کی اہمیت کا احساس نہیں ہوا تھا جب دیگر ہیلی کاپٹر اور سیکیورٹی کی گاڑیاں کثیر تعداد میں علاقے میں نظر آئیں تو حقیقت حال معلوم ہوئی۔دریں اثناسعودی عرب کے شہزدہ مقرن بن عبدالعزیز کے جواں سال بیٹے اور عسیر کے ڈپٹی گورنر منصور بن مقرن کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات نے پورے شاہی خاندان کو دکھی کردیا۔ مگر سب سے زیادہ دکھ ان کے والد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کو پہنچا ہے۔گذشتہ روز بیٹے کی نماز جنازہ سے قبل شہزادہ مقرن بن بیٹے کی ناگہانی موت پر سخت صدمےسے نڈھال تھے۔ بیٹے کی وفات کے غم میں ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔خیال رہے کہ عسیر کے علاقے کے ڈپٹی گورنر شہزادہ منصور بن مقرن دو روز قبل ہیلی کاپٹر کریشن میں کئی اہم شخصیات کے ساتھ جاں بحق ہوگئے تھے۔ شہزادہ منصور کو گذشتہ روز الریاض میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ جامع مسجد ترکی بن عبداللہ میں ادا کی گئی۔
اس موقع پر نماز جنازہ میں خادم الحرمین الشریفین کے مشیر اور گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل، شہزادہ محمد بن نائف بن عبدالعزیز، شہزادہ عسیر فیصل بن خالد اور مفتی اعظم سعودی عرب عبدالعزیز آل الشیخ نے شرکت کی۔