نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ جنوبی ایشیا کی پالیسی پر مواد کی کمی کا شکار ہے، امریکی انتظامیہ پالیسی پر مختلف نظریات کا شکار ہے، امریکہ افغانستان پالیسی پر بھی تذبذب کا شکار ہے، چین کے بڑھتے اثرو ررسوخ کو روکنے کے لئے امریکہ بھارت کی جانب جھکاؤ میں بھی مخمصے میں مبتلا دکھائی دیتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ جنوبی ایشیا بارے اپنی پالیسی میں مواد کی کمی کا شکار ہے۔ امریکہ کو جلد ہی کسی ایک جانب اپنا جھکاؤ ڈالنا ہو گا۔ تجزیہ کاروں کا یہ بھی خیال ہے کہ امریکہ کی سینئر انتظامیہ امریکی پالیسی پر مختلف نظریات کی حامل ہے ۔امریکہ ابھی تک اپنی کوئی پالیسی واضح طور پر دنیا کے سامنے لانے میں ناکام رہا ہے۔ افغان پالیسی کے سلسلہ بھی کچھ ایسا ہی دکھائی دیتا ہے ۔ امریکہ کو اس ضمن میں اپنے موقف کو بھی واضح کرنا ہو گا کہ وہ کیا چاہتا ہے اور اس پر کیسے عمل درآمد کرنا ہے۔ امریکہ کبھی پاکستان کی جانب اور کبھی بھارت کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالتا دکھائی دیتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی حکومت کو چند اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔ ایشیائی ممالک اور خطے میں بڑھتے چینی اثرورسوخ میں کمی کے لئے امریکہ کو واحد بھارت کا سہارا نظر آتا ہے لیکن امریکی انتظامیہ ابھی تک اس مسئلہ کو بھی طے کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ امریکہ کو واضح اور درست سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دیا ہو گی اگر وہ چین کو محدود رکھنا چاہتا ہے۔