انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)جمہوریت کا دعویدار بننا ہے تو دنیا کو آپس میں تعاون کرنا ہوگا ، دنیا کو 5 بڑی طاقتوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا،دہشت گرد تنظیموں کے خلاف یکساں کارروائی کی جائے، یورپ بھی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اپنا قبلہ درست کرے اور موقف میں سختی لائے،
عرب ممالک کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے کہ وہاں دیگر ممالک تو اپنے فوجی اڈے قائم کر سکتے ہیں مگر ترکی کو اجازت نہیں۔ترکش میڈیا رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں منعقدہ ٹی آر ٹی ورلڈ فورم کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ اگر جمہوریت کا دعویدار بننا ہے تو دنیا کو آپس میں تعاون کرنا ہوگا ۔ انہوں نے شام میں موجود دہشت گرد تنظیم پی وائی ڈی کو امریکی اسلحے کی فراہمی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہاں کی دانشمندی ہے کہ دہشتگرد تنظیموں میں امتیاز رکھا جائے ،یورپ بھی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اپنا قبلہ درست کرے اور موقف میں سختی لائے۔دنیا کو 5 بڑی طاقتوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ترک صدر نے خلیج کی صورت حال کے حوالے سے پْر امید ہوتے ہوئے کہا قطر کی طرح ترک فوجی اڈے کے قیام کی پیشکش ہم نے سعودی عرب کو بھی دی تھی مگر ہمیں جواب موصول نہیں ہوا۔عرب ممالک کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے کہ وہاں دیگر ممالک تو اپنے فوجی اڈے قائم کر سکتے ہیں مگر ترکی کو اجازت نہیں۔ انہوں نے شامی مہاجرین کی آباد کاری کے حوالے سے کہا کہ ترکی نے اب تک 30 ارب ڈالرز شا می مہاجرین پر خرچ کیے ہیں جو کہ ہماری بر تری نہیں بلکہ اخلاقی ،دینی اور انسانی ذمہ داریوں کی عکاسی کرتا ہے۔