استنبول (آئی این پی) وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ڈی ایٹ تنظیم کی صدارت ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے حوالے کر تے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایٹ کے اہداف کے حصول میں پاکستان نے اپنا موثر کردار ادا کیا ہے، پاکستان کے دور صدارت میں ڈی ایٹ کو اقوام متحدہ میں مبصر کی حیثیت ملی، رکن ملکوں کے درمیان تجارت تجارت کے فروغ کیلئے رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، پاکستان کو دہشت گردی سمیت مختلف چیلنجز
کا سامنا ہے، جامع حکمت عملی اور مضبوط عزم کے ساتھ دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کر رہے ہیں، گزشتہ چار برسوں میں معیشت میں نمایاں بہتری آئی۔وہ جمعہ کو ڈی ایٹ سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بہترین انتظامات اور مہمان داری پر ترک حکومت کے مشکور ہیں، تنظیم کا ایجنڈا موثر طریقے سے آگے لے کر چلنے پر سیکرٹری جنرل کی خدمات کو سراہتے ہیں، یقین ہے کہ تنظیم رکن ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ میں معاون ہو گی، عوام کی ترقی، خوشحالی پر توجہ دیتے ہوئے ڈی ایٹ کو عملدرآمد کے مرحلے میں داخل ہونا ہے، ڈی ایٹ تنظیم کا عالمی سطح پر بھی ایک موثر کردار ہونا چاہیے، تعاون کے ذریعے مواقع کے موضوع پر سربراہ اجلاس آج کے حالات سے ہم آہنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نومبر 2012کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں ڈی ایٹ کی صدارت سنبھالی،اسلام آباد سربراہ اجلاس میں ڈی ایٹ کا چارٹر اور گلوبل وژن کی منظوری دی گئی تھی جس میں تنظیم کے اہداف کے حصول میں پاکستان نے اپنا موثر کردار ادا کیاتھا، پاکستان کے دور صدارت میں ڈی ایٹ کو اقوام متحدہ میں مبصرکی حیثیت ملی، مبصر کی حیثیت سے تنظیم عالمی اداروں ے ساتھ قریبی ابطہ رکھ سکے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رکن ملکوں کو باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو مستحکم بنانا ہے، تجارتی اور اقتصادی شعبے میں اہداف کے حصول کیلئے کام کرنا ہے، بس سال قبل تنظیم کی بنیاد رکھی گئی، تنظیم کا مقصد زراعت،
صنعت، تجارت، ٹرانسپورٹ، توانائی، سیاحت میں تعاون کا فروغ ہے، ڈی ایٹ رکن ملکوں میں تجارتی حجم میں کمی آئی ہے، رکن ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے رکاوٹوں کو دور کرنا ہے، ترقی اور خوشحالی کیلء نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی، پاکستان کو دہشت گردی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا رہا، ہمسائیگی میں عدم استحکام اور خطے کی صورتحال سے پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا رہا، جامع حکمت
عملی اور مضبوط عزم کے ساتھ دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کررہے ہیں، سلامتی کی بہترصورتحال سے معیشت بحال ہوئی ہے، گزشتہ چار برسوں میں معیشت میں نمایاں بہتری آئی، حکومت مواصلات، توانائی، علاقائی روابط کو مربوط بننے پر توجہ دے رہی ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی پیک سے
معیشت مستحکم ہوئی، خطے میں توانائی کے منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں، رکن ملکوں کے ساتھ ریل،سڑک اور دوسرے ذرائع سے مضبوط شراکت داری چاہتے ہیں، ڈی ایٹ تنظیم میں بے پناہ صلاحیت اور وسائل ہیں۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ڈی ایٹ تنظیم کی صدارت ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے حوالے کر دی۔ وزیراعظم نے ڈی ایٹ کی صدارت سنبھالنے پر ترک صدر کو مبارکباد دی۔