اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنی پالیسی میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے سی پیک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کا ایک اور اشارہ دیتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کی حمایت کا علان کیا ہے جبکہ چند ہفتے قبل امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس
نے سی پیک کو اپنی حیران کن تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ پاکستانی کے موقر انگریزی اخبار دی نیوز کی جانب سے سوالات کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سی پیک کے نتیجے میں پاکستانی عوام کو پہنچنے والے فوائد کا اعتراف کی۔ انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں راہداری اور خصوصاََ اس کے تحت ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں سے پاکستان سمیت خطے میں استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ محکمہ خارجہ کا یہ موقف وزیر دفاع میٹس کے اختیار کردہ موقف سے متضاد ہے جو بیان کی صورت میں امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں دیا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سی پیک کا روٹ متنازع گلگت و بلتستان سے ہو کر گزرتا ہے جس پر بھارت کو اعتراض ہے۔ پاکستان اور چین دونوں نے امریکی وزیر دفاع کے بیان کو مسترد کر دیا تھا۔ اب حالیہ امریکی موقف سے توقع ہے کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات بہتر ہونگے جو مغوی امریکی خاندان کی طالبان کی قید سے رہائی کےبعد معمول پر آتے جا رہے ہیں، ترجمان نے کہا کہ امریکہ پاکستانی عوام کے مفاد میں تمام ترقیاتی منصوبوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کر دیا کہ پاکستان اور چین میں قریبی تعاون سے امریکہ ناخوش ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی اور مستحکم پاکستان میں چین کے ساتھ امریکہ کو بھی دلچسپی ہے۔
چین پاکستان کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور امریکہ علاقائی اقتصادی یکجہتی کا بڑا حامی ہے۔ اسی حوالے سے منصوبوں میں سرمایہ کاری کا بھی امریکی ترجمان نے خیرمقدم کیا۔