پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں ہر سال کتنا کھانا ضائع کر دیا جاتا ہے، جان کر آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے

datetime 19  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر کی طرح سعودی عرب” سعودی عرب کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں خوراک کے ضیاع کی شرع باقی ممالک سے زیادہ ہے ۔ سعودی محکمہ شماریات نے اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں اہم انکشافات کیے ہیں ۔ سعودی ایف ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ہشام الجضعی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب” سعودی عرب میں فی کس 427کلو گرام خوراک سالانہ ضائع کی جا رہی ہے ۔انہوں نے ریاض

میں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب” سعودی عرب میں خوراک کے ضیاع کو قابو کرنے کےلئے قومی حکمت عملی ترتیب دینا ہو گی ۔ دیگر ملکوں کے مقابلے میں سعودی عرب” سعودی عرب میں خوراک کے ضیاع کا سالانہ تناسب سب سے زیادہ ہو گیا ہے ۔ ماہرین نے سعودی عرب” سعودی عرب کے بارے میں کہا ہے کہ یہ افسوسناک اعدادوشمار ہیں ۔جن پر قابو پانا ضروری ہے ۔واضح رہے یورپی یونین کے رکن ملکوں میں سالانہ جتنی خوراک ضائع کر دی جاتی ہے، اس میں سے 80 فیصد کے قریب ایسی اشیائے خوراک ہوتی ہیں، جن کے ضیاع سے بچا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں قومی سطح پر برطانیہ کا ریکارڈ سب سے خراب ہے۔نتائج کے مطابق برطانیہ میں ہر سال اتنی زیادہ خوراک ضائع کر دی جاتی ہے کہ اس کا مجموعی حجم روزانہ اور فی کس بنیادوں پر پھلیوں یا بینز کے ایک ڈبے کے برابر بنتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں برطانیہ میں اگر ہر شخص ہر روز بینز کا ایک ڈبہ کوڑے میں پھینک دے تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں سال بھر میں کتنی زیادہ خوراک کوڑے میں پھینک دی جاتی ہے۔یونین کے رکن ملکوں میں سے جس ایک ریاست میں مقابلتاً سب سے کم خوراک ضائع کی جاتی ہے، وہ رومانیہ ہے۔ لیکن تقابلی بنیادوں پر وہ بھی اتنی زیادہ ہے کہ جیسے رومانیہ میں ہر شہری ہر روز ایک سیب کوڑے میں پھینک دیتا ہو۔اس مطالعے کے نتائج

کے مطابق پوری یورپی یونین میں عام شہری ہر سال مجموعی طور پر قریب 22 ملین ٹن اشیائے خوراک ضائع کر دیتے ہیں۔ محققین کے بقول یورپی شہریوں کو اس بارے میں زیادہ باشعور بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے زیر استعمال آنے والی خوراک کی باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہوئے زیادہ محتاط انداز میں شاپنگ کیسے کر سکتے ہیں۔ اس طرح نہ صرف ان کی خوراک کی خریداری پر آنے والی لاگت بہت کم ہو جائے گی بلکہ

کوڑے میں پھینکی جانے والی اشیائے خوراک کے باعث ماحول پر پڑنے والے منفی اثرات کو بھی کم کیا جا سکے گا۔سعودی عرب” سعودی عرب میں سالانہ فی کس 427کلو گرام خوراک کا ضیاع ہو تاہے ۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…