اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون دوطرفہ تعلقات کے استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے، حکومت توانائی کے مختلف ذرائع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملکی توانائی کی ضروریات پوری کیلئے پرعزم ہے۔ وہ روسی فیڈریشن کے نائب وزیر توانائی یوری پی سنٹیورن سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں وفد کے ہمراہ ان
سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے وزارت توانائی کے ساتھ روسی وفد کی مفید ملاقات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات کے بارے میں مختلف وزارتوں کی طرف سے بریفنگ کے تناظر میں وفد کا دورہ مفید ثابت ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا اقتصادی منظرنامہ گذشتہ چار برسوں میں یکسر تبدیل ہو چکا ہے جس کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جار ہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سازگار کاروباری فضاء کی تشکیل کیلئے جامع ڈھانچہ کی فراہمی کیلئے سرمایہ کاری پالیسی وضع کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پالیسی رجحانات، لبرلائزیشن، ڈی ریگولیشن اور پرائیویٹائزیشن کے ساتھ ہم آہنگ ہیں اور اس ضمن میں سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح حاصل ہے۔ وزیر انچارج برائے بجلی اویس لغاری، وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال خان اور پاکستان میں روس کے سفیر الیکسی وائے دیدوف بھی ملاقات میں موجود تھے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے پاکستان اور روس کے درمیان گیس کی فراہمی کے بین الحکومتی معاہدہ پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی۔