اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے دیوالی پر آتش بازی پر پابندی کے بعد بھارت میں نئی بحث چھڑ گئی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے معروف مصنف چیتن بھگت نےعید اور محرم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر کے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر نئی بحث چھیڑ دی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پابندیاں ہندو تہواروں پر ہی کیوںِ؟ کیا محرم میں خون بہانے اور بقر عید پر بکریاں ذبح کرنے پر بھی
پابندی عائد کی جا رہی ہے ؟اس کے بعد پورے ملک میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے ۔کچھ لوگ اسے مذہبی منافرت بڑھانے کے زمرے میں لا رہے ہیں ۔چیتن بھگت کا مزید کہنا تھا کہ کہ پٹاخوں کے بغیر دیوالی ایسے ہی ہے جیسے کرسمس ٹری کے بغیر کرسمس اوربکروں کے بغیر عید ۔انکا مزید کہنا تھا کہ روایات پر پابندی نہیں بلکہ انکا احترام کیا جانا چاہیے ۔اس پر مشہور بھارتی سیاستدان ششی تھرور کا کہنا تھا کہ جن چیزوں کی بات چیتن بھگت کر رہے ہیں ان پر پابندی ایسے ہی ہے جیسے دیوالی پر چراغان پر پابندی عائد کر دی جائے جو کہ دیوالی کے تہوار کا حصہ ہے جبکہ آتش بازی دیوالی کے تہوار پر غیر مقدس اضافہ ہے ۔اس بحث میں منوج کمار بھی شریک ہو گئے انکا کہنا تھا کہ چیتن یادو نے محرم اور کرسمس کا آتش بازی سے موازنہ کیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے ،آلودگی بلا تفریق مذہب ہر کسی کے لیے نقصان دہ ہے۔واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے آتش بازی پر پابندی آلودگی کے باعث عائد کی ہے۔