پیانگ یانگ (این این آئی)شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے جنوبی کوریا کے فوجی دستاویزات کی ایک بڑی تعداد چوری کر لی ہے جس میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو قتل کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے ایک قانون ساز ری چول ہی کا کہنا تھا کہ چوری کی جانے
والی معلومات وزارتِ دفاع سے متعلق ہیں۔چوری کی جانے والی دستاویزات میں امریکہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے جنگ سے متعلق تیار کیے جانے والیمنصوبے بھی شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق ان دستاویزات میں جنوبی کوریا کی خصوصی افواج کے منصوبوں تک رسائی حاصل کی گئی جن میں اہم پاور پلانٹس اور فوجی تنصیبات کے بارے میں معلومات بھی شامل تھیں۔ری چول کے مطابق جنوبی کوریا کے دفاعی ڈیٹا سینٹر سے 235 گیگابائٹس فوجی دستاویزات چوری کی گئیں اور ان میں سے 80 فیصد کی ابھی تک شناخت نہیں کی گئی ہے۔ یہ دستاویزات گذشہ سال ستمبر میں ہیک کی گئیں۔جنوبی کوریا نے مئی میں کہا تھا کہ ان کا بڑی مقدار میں ڈیٹا چرایا گیا تھا اور شاید شمالی کوریا نے اس سائیبر حملے کی ترغیب دی ہو تاہم اس نے اس کی تفصیل نہیں بتائی تھی۔دوسری جانب شمالی کوریا نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔جنوبی کوریا کے ریاستی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیئول حالیہ برسوں میں اپنے کیمونسٹ ہمسائے کی جانب سے سائیبر حملوں کا شکار رہا ہے جس میں سرکاری ویب سائٹس اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔