پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانسیسی کمپنی نے ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد سعودی خواتین کو 7 رینالٹ گاڑیاں مفت دینے کا اعلان کردیا۔فرانسیسی کار ساز کمپنی رینالٹ سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد سب سے پہلے شوروم آنے والی 7 خواتین کو مفت کاریں پیش کرے گی۔فرانس کے نشریاتی ادارے کے مطابق فرانسیسی کار سازکمپنی نے کہا ہے کہ یہ کاریں سعودی عرب میں ڈرائیونگ کی اجازت کے بعد
ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے والی ان سات سعودی خواتین کو دی جائیں گی جوکار کے حصول کے لئے سب سے پہلے شوروم آئیں گی۔ قبل ازیں سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دینے کے بعد گاڑیاں بنانے والی کمپنی فورڈ نے ایک سعودی خاتون کو مفت گاڑی دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق فورڈ نے 63سالہ سحر ناسف نامی اس خاتون کو گاڑی دینے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ اس خاتون نے سالوں تک سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دلوانے کی جدوجہد کی۔ سحر نے ایک بار احتجاجاً جدہ میں گاڑی بھی چلائی اور گاڑی چلاتے ہوئے خود کی ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر پوسٹ کی جس پر اسے گرفتار کرکے جیل میں بھی ڈالا گیا۔شاہ سلمان کی طرف سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا فرمان جاری کرنے پر سحربہت خوش تھی۔ اس نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”میں بے حد خوش ہوں، سعودی عرب کی ہر عورت خوش ہے۔ شاہ سلمان کے اس فرمان پر مجھے اتنی خوشی ہو رہی ہے کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں کیا کروں۔“ بی بی سی سے اسی گفتگو میں سحر ناسف نے کہا کہ ”اب میں اپنی پسندیدہ گاڑی ’مسٹانگ‘ (Mustang)خریدنے جا رہی ہوں۔“ مسٹانگ فورڈ کمپنی کی گاڑی ہے چنانچہ کمپنی کے عہدیداروں نے اسے مفت میں یہ گاڑی دینے کا اعلان کر دیا۔کمپنی کی طرف سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ
پرسحر ناسف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ”ہائے، ہم آپ کو آپ کی پسندیدہ گاڑی مفت دینا چاہتے ہیں۔“دوسری ٹوئٹ میں کمپنی نے مسٹانگ گاڑی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے سحر ناسف سے کہا ہے کہ ”آپ کی مسٹانگ آپ کا انتظار کر رہی ہے۔“