اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آج سے ٹھیک بیس سال پہلے سولہ اپریل 1997کے دن سعودی عرب میں حج کے دوران ”مِنائ“ میں حجاج کرام کے خیموں میں اچانک آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 300سے زائد حجاج کرام جاں بحق ہو گئے تھے ۔ایک خیمے میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی خیموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے بعد حجاج کرام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور رش اور دھکم پیل میں کئی حجاج کرام گر گئے ۔ جبکہ کئی حجاج کو خیموں سے نکلنے کا موقع بھی نہ ملا۔اس آگ کی
وجہ سے 70,000خیموں کو نقصان پہنچا تھا۔آگ سے 1290حجاج کرام شدید زخمی ہوگئے تھے ۔ آگ پھیلنے کی بڑی وجہ خیموں کا فائر پروف نہ ہونا اور اس دن ہوا کی رفتار کا تیز ہونا تھا۔ ہوا کی رفتار 64کلو میٹر ریکارڈ کی گئی تھی ۔حج کے موقع پر اکثر واقعات منی کے علاقے میں پیش آ تے ہیں۔منی مکہ کے مشرق میں پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے منی میں آگ لگنے،ہجوم میں حاجیوں کے کچلے جانے اور رمی جمرات کے وقت ہجوم اور رش کی وجہ سے ماضی میں مختلف واقعات رونما ہوئے ہیں۔