منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں 100 پاکستانیوں کا سر اڑا دیا گیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر پاکستانی باشندے کا سرقلم کردیا گیا جس کے بعد رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سزائے موت پانے والے شخص کی شناخت رحیم شاہ ولد خوش حال خان کے نام سے ہوئی

جس کا تعلق پاکستان سے تھا، سعودی حکام کے مطابق ملزم کو اپنی صفائی پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا تاہم اُس نے خود اپنے جرم کا اعتراف کیا جس کے بعد اُسے یکم اکتوبر کو پھانسی کی سزا دے دی گئی۔برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے رواں سال اب تک 100 افراد کو پھانسی دی جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملزمان کو صفائی کا موقع فراہم کرے اور پھانسی کی سزا کو فی الفور روکتے ہوئے اس سزا پر نظر ثانی کرے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 40 فیصد قیدیوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ، قتل، زیادتی، دہشت گردی میں مرتکب شخص کا قانون کے تحت سر قلم کردیا جاتا ہے، انسانی حقوق کی تنظم کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں 153 قیدیوں کا سر قلم کیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…