واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی شہر لاس ویگس کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک کنسرٹ میں ہونے والی فائرنگ میں کم از کم 58 افراد ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ حملہ آور کا تعلق کسی دہشت گرد گروہ سے ہے یا نہیں۔تاہم امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے مطابق لاس ویگس حملے بین الاقوامی دہشت گرد گروہ شامل نہیں ہیں۔ایف بی آئی کے ایجنٹ ایرن روز نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’فل حال ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں
کہ اس واقعے کا تعلق بین الاقوامی دہشت گردی سے نہیں ہے۔‘امریکی صدر نے اس واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسے شیطانی عمل قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاوس میں بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس مشکل کی گھڑی میں امریکی شہری ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔صدر ٹرمپ نے حملے کے بعد امدادی کارکنوں اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو بھی سراہا ہے۔اس سے قبل صدر ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں واقعے میں متاثر ہونے والے افراد سے اظہارِ ہمدردی کیا تھا۔