لاس ویگاس (این این آئی)امریکی شہر لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ سے پچاس افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗ فائرنگ ہوتے ہی کنسرٹ میں بھگدڑ مچ گئی اورلوگ جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔پولیس کے مطابق دوحملہ آوروں میں سے ایک پولیس کے ہاتھوں مارا گیا ٗ
واقعہ میں 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔واقعہ کے بعد میک کیرن انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پروازیں روک دی گئیں۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق لاشوں اور متاثرہ افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ہسپتال ترجمان کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور تمام افراد فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے۔ادھر امریکی پولیس نے حملہ آور کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے اس کا نام اسٹیفن پیڈوک بتایا ہے جس کی عمر 64 سال تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مقامی شہری تھا اور اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں ٗبرطانوی میڈیا نے اسٹیفن پیڈوک کی مبینہ تصویر بھی شائع کی ہے۔امریکی پولیس نے حملہ آور کی ساتھی اور مطلوب خاتون ماریلو ڈینلے کی تصویر جاری کرکے عوام سے اس کی گرفتاری میں مدد دینے کی اپیل کی ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق ’منڈالے بے کیسینو اور ہوٹل‘ کے احاطے میوزک کنسرٹ جاری تھا کہ ایک مسلح شخص نے ہوٹل کی 32 ویں منزل سے نیچے موجود ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کردی تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ خوفزدہ شائقین جان بچانے کیلئے کنسرٹ کو چھوڑ کر بھاگ رہے تھے جبکہ پیچھے سے فائرنگ اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ کی آوازیں آرہی تھیں ٗ دوسری جانب حکام نے شہر میں سیکیورٹی بڑھادی جبکہ لاس ویگاس ائر پورٹ کو بند کرتے ہوئے پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا گیا۔