اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ اس وقت پاکستان اور امریکا کے درمیان کسی قسم کا کوئی باضابطہ رابطہ نہیں ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی پر اتفاقِ رائے سے موقف اپنایا جائے گا کیونکہ اس معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہیں۔انھوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، بلکہ ہم سب کو ہی مل کر کوئی حل تلاش کرنا ہوگا کیونکہ یہ کام کوئی
باہر سے آکر نہیں کرسکتا۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد پاکستان کا ردعمل بہت واضح تھا اور اگر خود سے کسی امریکی عہدیدار نے رابطہ کیا تو ہم جواب دیں گے لیکن باضابطہ طور پر ہم کسی قسم کی بات چیت نہیں کرسکتے۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ طالبان امیر ملا منصور ایران بھی جاتے رہے لیکن انھیں ایران کے بجائے پاکستان میں نشانے بنائے جانے سے سوالات جنم لیتے ہیں۔خواجہ آصف نے بھارت پر بھی زور دیا کہ وہ سندھ طاس معاہدے پر اخلاص کے ساتھ عمل درآمد کرے۔