جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

افغانستان کو بھارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ،امریکہ نے حیرت انگیز اعلان کردیا

datetime 25  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی) افغان جمہوری عمل میں بھارت کا تعاون اہم ہوگا، وائٹ ہاؤس ترجمان سارہ سینڈرز نے ٹرمپ کی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے حکمت عملی زمینی حقائق دیکھ کر بنائیں گے۔ افغان جمہوری عمل میں بھارت کا تعاون اہم ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابقوائٹ ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے سارہ سینڈرز نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکیوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔

افغانستان کو دوبارہ امریکا پرحملے کیلئے کبھی استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ افغانستان سے متعلق نئی پالیسی کا ٹائم ٹیبل نہیں دیا جا سکتا۔ افغانستان میں موجود امریکی کمانڈرز حکمت عملی زمینی حقائق کے مطابق بنائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں سارہ سینڈرز نے کہا کہ افغان جمہوری عمل میں بھارت کا تعاون اہم ہوگا۔دریں اثناء پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی ملک نے پاکستان کے برابر قربانیاں نہیں دیں ٗ افغانستان بارے پاکستان کی پالیسی واضح ہے ٗبھارت جیسا ریاستی دہشت گردی میں ملوث ملک خطے میں امن کا ضامن نہیں ہوسکتا ٗکشمیر کی جغرافیائی ہیت تبدیل کرنے پر بھی تحفظات ہیں ٗمسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل ہو نا چاہیے۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ افغان پالیسی بیان پر کہا کہ پاکستان کی کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی نے اپنی حکمت عملی واضح کر دی ہے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملک نے پاکستان کے برابر قربانیاں نہیں دیں جبکہ امریکہ اور عالمی برادری حکومتی فیصلے سے آگاہ ہو چکے ہیں کہ پاکستان قومی مفاد میں دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری رکھے گا جیسا کہ ہم نے بلاتعصب تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی انتہا پسند بھارت کے ریاستی اداروں میں سرایت کر چکے ہیں جبکہ بھارت کی شدت پسند قوم پرست تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور اس جیسی دیگر تنظیمیں بھارتی عدلیہ کے فیصلوں پر بھی اثر انداز ہو رہی ہیں اور بھارتی فوج آر ایس ایس کو بھی سپورٹ فراہم کرتی ہے۔نفیس زکریا نے کہاکہ بھارت کے مختلف ممالک کے ساتھ تنازعات جاری ہیں جبکہ ماضی میں بھی کہا تھا کہ بھارت کو خطے میں سلامتی کے ضامن کا کردار نہیں دیا جا سکتا

کیونکہ بھارت جیسا ریاستی دہشت گردی میں ملوث ملک خطے میں امن کا ضامن نہیں ہوسکتا۔بھارت کی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنماؤں علی گیلانی، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی کو زیر حراست رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کی جغرافیائی ہیت تبدیل کرنے پر بھی تحفظات ہیں اور پاکستان نے اقوام متحدہ کیساتھ یہ مسئلہ اٹھایا ہے ٗمسئلہ کشمیر بھی مذاکرات سے حل ہونا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارتی دہشت گردی کی بات متعدد مرتبہ ہوچکی ہے اور کلبھوشن یادیو کی پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری سے ثابت ہوا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے جبکہ ہم نے پاکستان میں تخریب کاری میں بھارتی کردار کو ہر فورم پر اجاگر کیا۔ترجمان نے سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث کرنل پروہت سمیت ہندو انتہا پسند عناصر کی رہائی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی انتہا پسند بھارتی اداروں میں سرایت کر چکے ہیں،

آر ایس ایس اور دیگر تنظیمیں بھارتی عدلیہ اور دیگر ادروں کے فیصلوں پر اثر انداز ہو رہی ہیں، سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث بھارتی انتہا پسندوں کی رہائی ہمارے موقف کی تائید ہے جب کہ کرنل پروہت کو بھارتی فوج کی حمایت حاصل تھی،بھارتی فوج آر ایس ایس کو بھی سپورٹ فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہے جبکہ پاکستان نے دیانتداری سے افغانستان میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کیا ٗافغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے امریکہ کو تاریخ یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امریکی دستوں کو نہ صرف زمینی امداد بلکہ فضائی راہداری بھی فراہم کی تھی جبکہ پاکستان اور اس کی عوام نے اس انسداد دہشت گردی کی جنگ کی بھاری قیمت ادا کی۔انہوں نے بتایا کہ جب سابق وزیر اعظم کی افغان صدر سے آستانہ میں ملاقات ہوئی تو کیو سی جی کے فورم کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا کیو سی جی کو دوبارہ فعال یا متحرک کرنے کا فیصلہ ان چاروں ممالک کی باہمی رضا مندی سے ہوا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سعودی عرب اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے چین کا دورہ کیا جبکہ وزیر خارجہ علاقائی ممالک کا دورہ کر رہے ہیں جس کا مقصد دوست ممالک سے مشاورت کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت امریکہ کیساتھ تجارت سے اربوں ڈالر حاصل کرتا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ بھارت افغانستان کی اقتصادی معاونت اور ترقی کیلئے مزید کام کرے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…